تو قوانین اور سسٹم کو شخصی فوائد کے بجائے مفاد عامہ اور اجتماعی ترقی کے فلسفے کو پیش نظر رکھ کر ترتیب دینا ہوگا جس میں شخصیات کا کردارذاتی فوائد کے بجائے سسٹم کو مزید بہتر کرنے کے گرد گھومتاہو۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آبادمیں یوم پاکستان کے توسط سے جامعہ کے 26اقامتی ہاسٹلز کے مابین کلین و گرین پاکستان پروگرام کے تحت سجاوٹ اور صفائی کے مقابلوں کی تقریب تقسیم انعامات سے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہاکہ ہاسٹلز میں سجاوٹ کی جائزہ کمیٹی میں ہارٹیکلچراور فارسٹری کے ماہرین کوشامل کیا گیا تھا تاکہ وہ ہاسٹلز کی صحیح طور پر پیشہ وارانہ انداز میں اپنا کام کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ تین دہائیوں کے دوران اُصولوں اور میرٹ پر سمجھوتے کئے گئے جس کی وجہ سے قانون کی عملداری اور اداروں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کے سائنسی آلات محض اس وجہ سے ناکارہ ہوکر بالآخر نیلامی کی نذر ہوگئے کہ یونیورسٹی میں ان کی مرمت کیلئے باصلاحیت ٹیکنیشنزدستیاب نہیں تھے ۔
یونیورسٹی میں ڈائریکٹوریٹ آف رپیئرمینٹی نینس اور سکل ڈویلپمنٹ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹر رندھاوا نے کہا کہ مجوزہ ڈائریکٹوریٹ میں نوجوانوں کو سائنسی آلات کی مرمت کے ساتھ ساتھ انہیں منفرد تکنیکی ہنر سے آراستہ کیا جائے گاتاکہ ٹیکنیکل و وکیشنل ٹریننگ کے ذریعے ہنرمند لوگوں کیلئے باعزت روزگارکی راہ ہموار کی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں اس ملک کو اگر آگے لیکر جانا ہے تو پھرہمیں صحیح اور انصاف کی بات کہنے کا سلیقہ و جرا ¿ت اور کڑوی اور تلخ بات سننے کا حوصلہ پیدا کرتے ہوئے اصلاح احوال کی کوشش کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ وہ یونیورسٹی میں ایسا سسٹم متعارف کروانے کے آرزومند ہیں جس میں تمام اُمور باہم مربوط اور آٹومیٹڈانداز میں سرانجام دیئے جا سکیں۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ نوجوانوں کی اس طرح ذہن سازی کریں کہ وہ اپنے نقطہ نظرکا پورے اعتمادکے ساتھ اظہار کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی انتظامی کمزوریوں کی نشاندہی کرنے والے ہمارے محسن ہیں ہمیں ان کی تنقید کو تعمیری رخ دیتے ہوئے بہتری کا راستہ نکالنا ہوگا۔ انہوں نے ہال مینجمنٹ کے ذمہ داران پر زور دیا کہ اقامتی ہاسٹلز کے طلبہ سے اپنے بچوں کی طرح پیش آئیں اور ذمہ داریوں کی ادائیگی میں خوف خدا اور خود احتسابی کو ہمیشہ پیش نظر رکھیں۔ چیف ہال وارڈن آفس کے زیراہتمام تمام ہاسٹلز کو تین یونٹس بوائز‘گرلز اور پارس کیمپس ہاسٹلز میں تقسیم کیا گیاتھا اور نتائج کے مطابق بوائز ہاسٹلز میں فیصل و کشمیر ہال نے پہلی‘ لیاقت ہال نے دوسری جبکہ مانجھی ہال نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اس طرح گرلز ہاسٹلز میں کہکشاں ون نے پہلی‘ آمنہ ہال نے دوسری اور زینب ہال تیسری پوزیشن کا حقدار قرار پایا۔ پارس کیمپس کے پانچ ہاسٹلز میں سجاوٹ اور صفائی ستھرائی کا مقابلہ اقبال ہال نے جیتا جبکہ اردگان اور قاسم ہال بالترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن کے حقدار قرار پائے۔