اس موقع پر شرکاءاور میلہ کے منتظمین سے گفتگو کرتے ہوئے کمشنر فیصل آباد نے کہا کہ موسم بہار اور اس میں سجایا جانیوالا پھول میلہ اپنے منفرد سٹالز اور خوبصورت رنگوں کے ساتھ دیکھنے والوں میں ایک ایسی توانائی اور اُمنگ پیدا کرتا ہے کہ پھول میلے کی طرح سارے شہر اور ملک کو رنگوں سے بھر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومت پارکس اینڈ ہارٹیکلچراتھارٹی اور دوسرے پبلک و پرائیویٹ اداروں کے اشتراک سے شہر میں مزید پھول میلے بھی منعقد کرے گی تاکہ شہریوں کیلئے رنگوں بھری تفریح کا اہتمام کیا جا سکے۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے میلے کے منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں موسم بہارکے پھولوں کی نمائش کے ذریعے نوجوان طلباءو طالبات کو لینڈسکیپنگ‘ انڈروو آﺅٹ ڈور سجاوٹ کے جملہ اُمور سے آگاہی ہوگی اور فلوریکلچرکے شعبہ کو باصلاحیت اور ہنرمند نوجوان دستیاب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پھولوں کی کھپت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور شہروں میں بالخصوص نئے شادی ہالز ‘ مارکیزکی تعمیر اور بڑی تعداد میں منعقد ہونے والی سرکاری و غیرسرکاری تقریبات میں پھولوں کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے اور پھولوں کے ذریعے ماحول کو تروتازہ اور خوشنما بنانے سے وابستہ افراد کیلئے روزگار کے مزید مواقع اور خاندان خوشحال ہورہے ہیں
انہوں نے کہا کہ کانٹوں میں گھرے پھول ہمیں اندھیروں میں روشنی اور مایوسی میں اُمیدکا پیغام دیتے ہیں۔ انہوں نے پھول میلے کے منتظمین ڈاکٹر جعفر جسکانی‘ ڈاکٹر افتخار احمد‘ ڈاکٹر محسن ‘ ڈاکٹر محمد آصف رائے اور دوسرے شرکاءکی کاوشوں کی بھی خصوصی طور پر تعریف کی۔ اس موقع پر دی گارنرز کلب کے سی ای او حامد ناصرخاں بھی موجود تھے۔