انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل سائنسز کے زیراہتمام تین روزہ نمائش کا افتتاح یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے ڈین کلیہ اُمور حیوانات ڈاکٹر سجاد خاں‘ ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل سائنسز ڈاکٹر جعفر جسکانی‘ چیف ہال وارڈن ڈاکٹر امجد اولکھ ‘ناظم امتحانات ڈاکٹر عبدالواحد‘ آرگنائزرفیسٹیول ڈاکٹر افتخار احمد‘ ڈاکٹر احمد ستار خاں‘ ڈاکٹر عدنان یونس اور ڈاکٹرمحسن بشیر کے ہمراہ کیا۔ اس موقع پر سٹالوں کا دورہ کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ مایوسیوں اور پریشیانیوں میں گھرے ہوئے لوگوں کیلئے پھول اپنی خوبصورت مسکراہٹ کے ساتھ اُمید کا دامن نہ چھوڑنے اور خوش رہنے کا پیغام دیتے ہیں
اور وہ سمجھتے ہیں کہ قدرت کی طرف ے خزاں کے بعد بہارکا پیغام بھی یہی فلسفہ رکھتا ہے کہ مشکلات کے بعد آسانیاں آپ کو خوش آمدید کہنے کیلئے بے تاب ہیں لہٰذا پریشانیوں اور مشکلات سے گھبرانے کے بجائے اُمید کی کھڑکی ہمیشہ کھلی رکھنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ فیسٹیول میں موسم بہار کے پھولوں کی 300سے زائد ورائٹیاں لائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فلوریکلچرکا شعبہ بتدریج ترقی کر رہا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ شہروں میں جس رفتار سے نئے شادی گھر‘ مارکیاں سامنے آ رہی ہیں فریش پھولوں کی ڈیمانڈمیں بھی اسی رفتار سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو اس شعبے میں نئے کاروبارکے امکانات کا باعث بن رہا ہے۔ فیسٹیول کے آرگنائزر ڈاکٹر افتخار احمد نے بتایا کہ شہر بھر کے تعلیمی و تحقیقی اداروں کے ساتھ ساتھ مختلف نرسریاں اور صنعتی ادارے بھی اپنے سٹالز کے ساتھ فیسٹیول کا حصہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فیسٹیول کے ذریعے فلوریکلچر کے نوجونوان طلبہ کو پھولوں کو ترتیب دینا‘ ان کے تراش خراش‘ دیکھ بھال اور دوسرے پہلوﺅں سے جانکاری کا موقع ملتا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ فیسٹیول میں سکول سطح کے بچوں بچیوں نے خصوصی طور پر شرکت کی ہے اور انفرادی پھولوں کی سجاوٹ میں خاص طور پر حصہ لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی طرف سے لگایا جانیوالا فلاور شو شہریوں میں بہت مقبول ہے یہی وجہ ہے کہ موسم بہار اور موسم خزاں میں شہریوں کو یونیورسٹی کی طرف سے فلاور شو کا بے تابی سے انتظار رہتا ہے۔