کہ فارم میکائنزیشن اور جدید رجحانات کے مطابق کاشتکاری کو رواج دیا جائے تاکہ کسان کی معاشی حالت میں بہتری کا راستہ ہموار کیا جاسکے۔ یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے شعبہ ایگرانومی اور پنجاب شوگرکین ریسرچ و ڈویلپمنٹ بورڈ کے اشتراک سے گنے کی ایگرانومی پر منعقدہ سیمینار کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ نیو سینٹ ہال میں منعقدہ پروگرام کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہاکہ مغربی ممالک میں سائنس دان اسی مخصوص تحقیقاتی گروپ میں پیشہ وارانہ پیش رفت کرتے ہیںجس میں ابتدائی تحقیقات کی بنیاد ڈالی ہوتاہم پاکستانی سائنس دان تحقیقاتی مدار سے باہر کے اُمور میں بھی اپنی مہارتیں منوانے کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ انہوں نے اس امر پرتحفظات کا اظہار کیا کہ ایک زرعی ملک ہوتے ہوئے پاکستان ہر سال اربوں روپے کا خوردنی تیل‘ سبزیوں کے بیج اور زرعی ادویات درآمد کرتا ہے لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ حکومت سائنس دانوں کو اس طرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کیلئے اسی طرز کی فنڈنگ اور سازگار ماحول یقینی بنائے جو ایٹمی سائنس دانوں کو میسر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت درآمدی بیجوں اور خوردنی تیل کی ملکی سطح پر تیاری کیلئے سائنس دانوں سے پیشکش طلب کرے اور کم قیمت میں مقررہ اہداف حاصل کرنے والی ٹیم کو فنڈنگ اور اسے خرچ کرنے کا مکمل اختیار دے تووہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے سائنس دان قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔ پنجاب شوگرکین ریسرچ و ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسرڈاکٹر شاہد افغان نے کہا کہ ان کا ادارہ ایسی حکمت عملی ترتیب دینے کیلئے کوشاں ہے جس کے ذریعے فی یونٹ و ایکڑ پیداوار میں اضافہ کی راہ ہموار کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین چینی ‘ شکر اور گڑکے علاوہ گنے کے ضمنی استعمال اور اس سے تیار کی جانیوالی اشیاءکو متعارف کروانے کیلئے بھی کوشاں ہیں ۔ چیئرمین شعبہ ایگرانومی ڈاکٹرآصف تنویر نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ اچھی ورائٹی اور بروقت بجائی کے ساتھ ساتھ فصل کی دوسری ضروریات پوری کرنا بھی انتہائی ضروری ہے تاکہ زیادہ پیداوار کے ذریعے دیہی سطح پر لوگوں کا معیار زندگی بلند کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں 76ٹن فی ہیکٹر کے مقابلے میں پاکستان کی فی ہیکٹر اوسط پیداوار 56ٹن ہے لہٰذا 20ٹن فی ہیکٹر پیداواری خلاءکو پر کرنے کیلئے ورائٹی کے ساتھ ساتھ دوسرے اُمور پر بھی توجہ دی جائے تو نتائج بہترآ سکتے ہیں۔ سیمینار سے ڈاکٹر اشفاق چٹھہ‘ ڈاکٹر حسن منیر باجوہ‘ ڈاکٹر فہد رسول اورڈاکٹر منصور الحسن ساہی نے بھی خطاب کیا۔