یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کتاب میلے کا افتتاح کرنے کے بعد سٹالز کادورہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنے گھروں میں ایک کمرہ سٹڈی روم ‘ لائبریری یا مسجد کے طو رپر مخصوص کرتے ہوئے بچوں میں کتب بینی کا شوق اُجاگر کرنے کی راہ ہموار کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بہار کا موسم سرزمین فکر و دانش میں کتب بینی کا ایسا بیج بونے کی راہ دکھاتا ہے جس سے فراست کے پھول اور دانش کا پھل حاصل کیا جا سکے لہٰذا ہمیں کتاب سے محبت کو فروغ دیتے ہوئے اپنے نوجوانوں کی ایسی فصل تیار کرنی ہے جس کا اوڑھنا بچھونا کتب بینی اور کتاب سے گہرے تعلق کے گرد گھومتا ہوتبھی ہم ایسی نسل پروان چڑھانے کے قابل ہونگے جو تما م شعبہ جات میں اپنے کردار و عمل کی پختگی کی بدولت قائدانہ صلاحیتوں کی حامل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سکول کی سطح پر بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی اخلاقی تربیت بھی اس طرح کرنا ہوگی کہ اساتذہ صحیح معنوں میں اپنے طلبہ کیلئے تمام حوالوں سے مشعل راہ قرار پائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج اس امر کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی ہے کہ معاشرتی سطح پر جھوٹ‘ فریب‘ کام چوری اور فراڈ جیسی تمام اخلاقی برائیوں کونہ صرف برا سمجھا جائے بلکہ ریاست ایسی اخلاقی برائیوں میں شامل اساتذہ‘ مذہبی رہنماﺅں اور وکلاءکا محاسبہ دوسرے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ شدت کے ساتھ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہرچندماضی کے مقابلے میں سیلولرٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی وجہ سے قارئین کوبہت سا مواد آن لائن دستیاب ہے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ ورچوئل تعلیم کبھی بھی کتاب کا نعم البدل نہیں ہوسکتی۔ یونیورسٹی کے لائبریرین محمد عمر فاروق کے مطابق تین روزہ کتاب میلہ میں طلباءوطالبات اور اساتذہ کیلئے کتابوں کی خریداری پر خصوصی رعایت دی جا رہی ہے ۔ افتتاحی تقریب میں ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر محمد اسلم خاں‘ انچارج آفس آف بکس و میگزین ڈاکٹر شہزاد مقصود بسرا‘ڈائریکٹرپروکیورمنٹ عمر سعید قادری‘ ڈین کلیہ بیطاری ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی بھی موجود تھے۔