۔ شعبہ تشریح الابدان (اناٹومی) کے زیراہتمام سٹیم سیل کلچرپر ایک روزہ بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ قرآن پاک و دوسری الہامی کتب کے ذریعے انسان کو اپنی تخلیق کے مراحل پر غور و فکر کرنے اورحقوق العباد کی انجام دہی کی راہ دکھاتا ہے اور وہ چاہیں گے کہ ورکشاپ کے دوران شرکاءکو چھوٹے مگر فوکس گروپس میں تقسیم کرکے مختلف اُمور پر سیرحاصل بحث اور تشریح کے ساتھ تربیتی مراحل طے کئے جائیں تاکہ ورکشاپ کے مقاصد کا حصول ممکن ہوسکے۔ ڈین کلیہ ویٹرنری سائنس ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی نے ورکشاپ کو طلبہ کیلئے منفرد موقع سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ورکشاپ میں انہیں انتہائی کم وقت میں بہت زیادہ جاننے اور سمجھنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی ترقی کی بدولت آج ہم سٹیم سیلز کے ذریعے مختلف امراض کا علاج کر سکتے ہیں ۔ چیئرمین اناٹومی ڈاکٹر انس سرور قریشی نے سٹیم کلچر کی مختلف تکنیکس‘ سیل کلچرلیبارٹری کا قیام اور حفاظت و بحالی‘ سیلز کا مائیکروسکوپک جائزہ‘ پرائمری سیل کلچر اور سیل لائنزکا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل سائنسز میں تحقیق وسعت اختیار کر رہی ہے اور اس میں ایسے اُمور بھی شامل ہورہے ہیں جو ماضی میں کبھی بھی زیر تحقیق نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیوٹیکنالوجی کے شعبہ میں ٹشوکلچراہم کردار ادا کرتا ہے لہٰذا امراض کی تشخیص و علاج کیلئے اس کی اہمیت میں خاطر خواہ اضافہ ہورہا ہے۔ افیون کوکیٹفی یونیورسٹی ترکی کی فیکلٹی آف ویٹرنری میڈیسن کے ڈاکٹر کورہان الٹن باس نے کہا کہ زندگی کا آغاز ایک سیل یعنی فرٹائل ایگ سے ہوتا ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تقسیم در تقسیم کے عمل کے بعد اپنے مخصوص اُمور نجام دیتے ہیں۔ ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے شعبہ تشریح الابدان کے نوجوان اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر سرمد ریحان نے بھی خطاب کیا