سسٹرز ڈے کی مرکزی تقریب کے مہمان خصوصی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا تھے جبکہ تمام کلیہ جات کے ڈینز ‘ سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اطہر جاوید خاں‘ ڈاکٹر طاہر صدیقی اور اساتذہ و طالبات کی بڑی تعداد بھی پروگرام کا حصہ تھی۔ طالبات میں یونیورسٹی مونو گرام کے حامل میرون رنگ کے سکارف تقسیم کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ ان کے آئیڈیاپر نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک سے بھی دلچسپ تبصرے کئے جا رہے ہیں اور انہیں خوشی ہے کہ وہ اپنا پیغام پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت تمام جامعات میں اقبالیات کا خصوصی شعبہ قائم کرنے اور سکول و کالج کی سطح پر اس کے ابواب متعارف کروانے کے ساتھ ساتھ ہمارے تاریخی ہیروز کے پختہ کردار و عمل پر مبنی داستانوں کو سلیبس کا حصہ بنانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے اور وہ اُمید رکھتے ہیں کہ اس سے ہمیں اپنے مشاہیر کی روشن روایات کا حامل ترقی پسندمعاشرہ تشکیل دینے میں ایک مضبوط بنیاد مہیا ہوگی۔ انہوں نے کہا ہمیں اپنے نوجوانوں کے کردار و عمل کی سمت درست کرتے ہوئے ان میں یوم آخرت پر جزاوسزا کے حوالے سے شعور اُجاگر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ خود احتسابی کے جذبے کے ساتھ اپنے دینی و دنیاوی معاملات میں ہمیشہ محتاط رہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرم و حیاءہمارے دین اور اسلامی معاشرے کی بنیاد ہے اور وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اگر ہم اپنے معاشرے میں بہترین اخلاق اور خوف خدا کامظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوگئے تو ہماری ترقی میں کوئی رکاوٹ نہیں ٹھہرسکے گی۔انہوں نے کہاکہ بحیثیت قوم اگر ہم اپنے فرائض کی انجام دہی میں خود احتسابی کوسامنے رکھتے ہوئے اپنا قلم اور دوسری تعمیری صلاحیتیں خوف خدا کے تابع رکھیں تو ہم خود کو غلط کاموں سے بچائیں رکھیں گے اور ہمیں کسی نیب ‘ ایف آئی اے یا اینٹی کرپشن جیسے اداروں کی چنداں ضرورت نہیں رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ انہیںآج انتہائی خوشی ہے کہ زرعی یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ ملک کے دوسرے تعلیمی اداروں خصوصاً خواتین کے کالجز و جامعات میں بھی اس دن کوخواتین کے احترام و توقیر اور یوم حیاءکے طور پر منایا جا رہا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ چند دہائیاں قبل تک صبح بچوں کو نماز کے بعد سبق پڑھنے یعنی قرآن پاک کی تلاوت وتشریح کوان کے معمول کا حصہ بنایا جاتا تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ یہ خوبصورت روایت اس توانائی سے آگے نہیں بڑھ پا رہی جس کے دوبارہ اجراءو احیاءکی ضرورت ہے۔ پروفیسرطاہر صدیقی نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ عورت ماں‘بہن‘ بیٹی اور بیوی کی حیثیت سے محبتیں تقسیم کرتی ہے اور قرآن پاک میں جہاں مردوں کے ناموں پر سورتیں موجود ہیں وہیں سورة مریم اور سورة النساءبھی خواتین کی اہمیت اور ان کے تعمیری کردار کا بین ثبوت ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مردو خواتین متعین کردہ حدود میں رہتے ہوئے آگے بڑھیں تو یہ دنیا جنت نظیربن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے پلیٹ فارم سے سسٹرز ڈے کا منفرد آئیڈیا پوری دنیا میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے اور دوسرے ادارے بھی اسی طرز کے پروگرام کا انعقاد کرکے اندھیرے میں روشنی پھیلا رہے ہیں۔تقریب میں ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر محمد اسلم خاں‘ ڈین زرعی انجینئرنگ و ٹیکنالوجی ڈاکٹر اللہ بخش نون‘ ڈین کلیہ اُمور حیوانات ڈاکٹر سجاد خاں‘ ڈین کلیہ سائنسز ڈاکٹر اصغر باجوہ اور ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ اور سینئر ٹیوٹرڈاکٹر اطہر جاوید نے طالبات میں سکارف تقسیم کئے۔