تاہم اگر اس حوالے سے انہیں ملک کو ایٹمی قوت سے ہمکنار کرنے والی ٹیم کی طرز پر تمام حوالوں سے مکمل اختیارات اور آزادی کے ساتھ اپنا کام کرنے کا موقع دیا جائے تو یہ ہدف بہت کم وقت میں حاصل کیا جا سکے گا۔ یونیورسٹی میں ایگریکلچر ہیرٹیج (ڈیرہ ) پر ایگری ٹورازم کلب اور ڈائریکٹوریٹ آف فارمز کے اشتراک سے تین روزہ گڑفیسٹیول کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ ہرچند پاکستان کے دشمن اسے ففتھ جنریشن وار میں اُلجھا کر اپنے اہداف سے دور کرنا چاہتے ہیں تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ اگر ہمارے نوجوان کسی اِزم کا شکار ہوئے بغیر محنت ‘ یکجہتی اور ایمانداری کے ساتھ اپنے فرائض کی انجام دہی یقینی بنالیں تو ملک کو پائیدار ترقی سے ہمکنار کرنے کا ہدف بہت جلد حاصل کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا ہرچند1960ءکی دہائی میں ہم نے سبز انقلاب میں کیمیکل کھادوںکے استعمال کے ذریعے ملک سے بھوک کا تو خاتمہ کر لیا لیکن حقیقی غذائیت اور نیوٹریشن سے بھرپور خوراک سے محروم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے دیہی کلچر کی خوبصورت روایات سے جڑے رہتے ہوئے ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہونا ہے اور آج کے شہری نوجوانوں کو دیہات کی خوبصورت ثقافت سے بھی روشناس بھی کروانا ہے جس کیلئے ایگری ٹورازم کارپوریشن کا پلیٹ فارم انتہائی موثر کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہرچندماضی میں زرعی سائنس دانوں سے جو تواقعات وابستہ کی گئی تھیں وہ ان حقیقی انداز میں پورا نہیں اُتر پائے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ تخلیقی کام چونکہ مکمل یکسوئی کیساتھ اہداف کے حصول تک تسلسل کا متقاضی ہے لہٰذااگر انہیں ایٹمی سائنسدانوں والا ماحول‘ مالی وسائل اور آزادی کے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا جائے تو وہ کم وقت میں حیرتیں تخلیق کرتے ہوئے ملک کو خوردنی تیل اورسبزیوں کے بیجوں کی درآمد پر خرچ ہونیوالے سالانہ اربوں ڈالر بچانے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوانوں کو انٹرنیٹ اور موبائل سکرینوں سے کچھ وقت نکال کر خاندان کے بزرگوں خصوصاً والدین کے ساتھ ضرور وقت گزارنا چاہئے تاکہ ان کے پاس دہائیوں کے تجربے سے روشنی کشید کرتے ہوئے زندگی میں کامیابیاں سمیٹی جا سکیں۔ معروف مزاح نگاراور یونیورسٹی کے پروفیسرڈاکٹر شہزاد مقصود بسرا نے شرکاءکو گڑمیلہ میں خوش آمدید کہتے ہوئے تین روزہ میلے کو انفوٹین منٹ سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میلے میں دیہی موسیقی‘ دیسی ڈابھے کے کھانے‘ گنے کا رس‘ گڑ‘جلیبیاں ‘ ثقافتی و زرعی نمائش‘ فارمر بازاراور بچوں کیلئے تفریح کا بہترین ماحول فراہم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان دیہی کھیلوں ‘ کھانوں‘ روایات اور معاشرت سے ناآشنا ہیں جنہیں اس طرح کے میلوں کا انعقاد کرکے اپنے ماضی سے جوڑنے کی خوبصورت روایت کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔گڑ میلہ کی افتتاحی تقریب میں ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر محمد اسلم خاں‘ ڈائریکٹرفارمز ڈاکٹر شاہد افضال گل‘ ڈائریکٹر جنرل پارکس وہارٹیکلچراتھارٹی محمد آصف چوہدری بھی شامل تھے۔
آج 14فروری کوسسٹرز ڈے کی خوبصورت تقریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں 800طالبات میں سکارف تقسیم کئے جائیں گے۔سسٹرز ڈے کی مرکزی تقریب ساڑھے گیارہ بجے قبل دوپہر کلاک میں منعقد ہوگی جس میں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا ‘ تمام کلیہ جات کے ڈینز وڈائریکٹرزاور سینکڑوں طلباءوطالبات شریک ہوں گے۔ یونیورسٹی مونو گرام کے حامل مرون رنگ کے سکارف خصوصی طو رپر تیار کروائے گئے ہیں تاکہ خواتین کی عزت و توقیر میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ پھر سے برصغیر کی اس خوبصورت معاشرت کو توانائی عطاءکی جائے جس میں ڈوپٹہ اور چادرکے بغیر خواتین اپنا لباس نامکمل خیال کرتی تھیں۔ پروگرام میں طالبات مختلف خاکوں کے ذریعے ماں‘بہن‘ بیٹی کے طور پر اپنے خاندانی او رمعاشرتی کردار پر روشنی ڈالیں گی جبکہ دھی رانی کے عنوان سے ایک خوبصورت ڈرامہ بھی پیش کیا جائےگا۔پروگرام میں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا کے ساتھ ساتھ تمام ڈینزسینئر ٹیوٹر آفس میں ترتیب دی جانیوالی لسٹ کے مطابق اپنے شعبہ جات میں زیرتعلیم مخصوص طالبات میں سکارف تقسیم کریں گے۔