نیو سنڈیکیٹ روم میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں تمام ڈینز و ڈائریکٹرز نے اپنی آراءکا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معیار تعلیم میں بہتری کیلئے طلبہ کو اپنے سپروائرز کے انتخاب کا موقع دیا جائے تاکہ بہتر اور مثالی انداز میں تعلیمی و تحقیقی سلسلے کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اجلاس میں مستقبل کیلئے پی ایچ ڈی داخلوں کے حوالے سے بھی غور و خوض کیا گیااور اس امر پر اتفاق پایا گیا کہ نئے تعلیمی سال سے پی ایچ ڈی میں داخلے کے لئے صرف انٹرنیشنل جی آر ای (جنرل) میں کامیابی حاصل کرنے اُمیدواروں کوزیرغور لایا جائے تاکہ سکریننگ کے بعد بہتر اور باصلاحیت نوجوان ہی پی ایچ ڈی میں داخلہ لے سکیں۔
اس موقع پر ڈینزکمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرڈاکٹرظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ اساتذہ اور انتظامی سٹاف کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض کے حوالے سے خوف خدا اور خود احتسابی کے تناظر میں فیصلے کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سسٹم کو اس قدر آسان اور عام فہم بنانا ہوگا جس کے ذریعے کسی نوجوان کا مستقبل سسٹم کی نذر نہ ہونے پائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر بنیادی سطح پر ہی مسائل کا ادارک کرتے ہوئے ان کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے تو قیمتی وقت کوبچایا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ لیبارٹری سٹاف کی جدید خطوط پر تربیت کے خواہش مند ہیں تاکہ وہ مہنگے ترین سائنسی آلات سے صحیح معنوں میں بہترین نتائج حاصل کرنے کے قابل ہوسکیں۔ انہوں نے ڈینز و ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ نچلی سطح پر مشاورت کے ذریعے فیصلہ سازی کی جائے جسے مزید بہتری کیلئے ڈینز کمیٹی اور اکیڈمک کونسل میں زیرغور لایا جائے تاکہ مکمل مشاورت کے بعد کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کویقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سسٹم کو آٹومیٹڈ اور شفاف بنانے کے آرزو مند ہیں تاکہ دوسری جامعات کیلئے بہترین و مثالی گورننس سسٹم متعارف کروایا جا سکے۔