جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا سمیت اعلیٰ انتظامی قیادت سے ملاقات کی۔ نیو سنڈیکیٹ روم میں کالج آف ایگریکلچر اینڈ بائیوٹیکنالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر لی شی چیانگ‘ ایسوسی ایٹ پروفیسرو فوکل پرسن ڈاکٹر عمران‘ ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹر چاچاﺅگاﺅ اور ریسرچ اسسٹنٹ ڈاکٹر شن شیانگ پر مشتمل وفد کے ساتھ ملاقات میں وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے مہمان وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ تبدیل ہوتے ہوئے جیوپولٹیکل حالات میں دونوں ممالک ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر خطے میں پائیدار ترقی کومضبوط بنیاد فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ماہرین اس وقت تین درجن سے زائد چینی جامعات اور سائنسی اداروں کے ساتھ مربوط تعاون کو فروغ دے رہے ہیں جس سے دونوں ممالک کے سائنس دانوں کو ایک دوسرے کے تجربات و مشاہدات سے سیکھنے اور مستقبل کے سائنسی خدوخال ترتیب دینے کے مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں بائیوٹیکنالوجی ‘ پری سیئن ایگریکلچراور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے باصلاحیت ماہرین موجود ہیں جو شن جیانگ یونیورسٹی کے ساتھ مشترکہ اہداف کیلئے کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہ داری کے تناظر میں پاکستان کی زرعی اجناس اورپھل چینی مارکیٹوں میں جگہ بنا سکتے ہیں جبکہ چین کے بہت سے اداروں کیلئے بھی پاکستان کے راستے وسطی ا یشیائی ریاستوں تک تجارتی رسائی ممکن ہوگی۔
انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ دونوں جامعات کے ماہرین کی میٹنگ سے مستقبل میں دو طرفہ تعاون کے ممکنہ پہلوﺅں کی نشاندہی ہوگی جس کو طویل عرصہ تک دونوں اداروں کیلئے مفید ثابت ہوگی۔ اس موقع پر چینی وفد کے قائد پروفیسر ڈاکٹر لی شی چیانگ نے بتایا کہ ان کی ٹیم بائیوٹیکنالوجی کے شعبہ میں تحقیق میں مصروف ہے اور براسیکاکراپ میں بائیوٹیکنالوجی کے استعمال سے اس کی فی ایکڑ پیداوار اور زیرکاشت رقبہ میں اضافہ ممکن بنایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ سائٹ کیا جانیوالے پروفیسرکا تعلق بھی اسی یونیورسٹی سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران براسیکا سرسوں کی پیداوار اور فی کس کھپت میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ وفد کے فوکل پرسن ڈاکٹر عمران نے کہا کہ دونوں جامعات کے مابین روابط فروغ دے کر ہم نوجوان سائنس دانوں کی پیشہ وارانہ پیش رفت کو ممکن بناسکیں گے۔ انہوں نے پاکستان میں نئے حکومتی سیٹ اَپ کوخوشگوار تبدیلی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی صورت میں پاکستان کو عالمی سطح پر ایک مخلص‘ موثر اور جاندار آواز ملی ہے جو یقینااس ملک کی کشتی کو ساحل مراد تک لیجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی یونیورسٹی میں ہر ہفتے نوبل انعام یافتہ سائنس دان کا خصوصی لیکچر منعقد کیا جا تا ہے جس سے نوجوانوں سائنس دانوں میں مزید محنت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ سائنسی و تحقیقی تعاون کو فروغ دے رہا ہے۔ ملاقات میں ڈائریکٹر بیرونی روابط ڈاکٹر رشید احمد‘ چیئرمین انٹومالوجی ڈاکٹر محمد جلال عارف‘ ڈاکٹر عابد علی‘ ڈاکٹر محمد مبین‘ ڈاکٹر زوہیب و دیگر بھی موجود تھے۔