یہ باتیں معروف ماہر تعلیم اور یونیورسٹی آف ویٹرنری و اینیمل سائنسز لاہور کے سابق وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد نواز نے یونیورسٹی کے نیو سینٹ ہال میں نوجوان طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے پاکستانی نوجوانوں کو وہ مواقع فراہم کئے ہیں جن کو بہتر حکمت عملی کے ذریعے تعمیری کاموں کیلئے بروئے کا رلاکر تعلیم‘ صحت اور روزگار کے جملہ چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ نبردآزما ہونے کا راستہ نکالا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے نوجوان طلبہ پر زور دیا کہ سیرت النبیﷺ کے مطالعے کو معمول بناتے ہوئے اپنے معمولات و معاشرت میں خوبصورتی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے ضرورتوں کا بھی احساس کریں جس سے سماجی سطح پر بہتری پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہ کسی کے مائنڈسیٹ (ذہنیت ) کو تبدیل کرنا بہت مشکل کام ہے لیکن اگر دلائل‘ ثبوت اور موثرابلاغ کے ذریعے سنجیدہ کوشش کی جائے تو اچھے کاموں کے مخالفین کو بھی تعمیری مہم کا ہراول دستہ بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بچے کے ابتدائی 1ہزار دن انتہائی اہم ہوتے ہیں لہٰذا ان کی بہتر نشوونما کیلئے ماں کے دودھ اور دوسرے ضروری اجزاءکی فراہمی اور موزوں تربیت یقینی بنانے سے وہ پوری زندگی ایک صحت مند اورذمہ دار شہری کے طور پر معاشرے میں ایک تعمیری کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 44فیصد بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما جمود کا شکار ہے جس کی وجہ سے وہ عام شہری کے مقابلے میں صحت مند زندگی گزارنے سے قاصر ہیںلہٰذا ضرورت ہے کہ نچلی سطح پر متوازن خوراک اورموزوں ماحول کی فراہمی کیلئے اجتماعی کاوشیں بروئے کار لائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان دونیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ باصلاحیت اور ہنر مند ہیں لہٰذاہمیں نوکریاں تلاش کرنے کے بجائے ان کے لئے خدمات کے شعبہ میں خودروزگار کے راستوں کی نشاندہی کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو غیرروایتی سوچ کے ساتھ بلنداہداف کیلئے چھوٹے منصوبوں سے پیش رفت کرنی چاہئے جس سے انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔ تقریب سے ڈاکٹر طاہر صدیقی اور ڈین کلیہ ویٹرنری سائنس ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی نے بھی خطاب کیا۔
کورین حکومت پاکستان میں کورین کارپوریشن آف ایگری کلچر پروموشن کا قیام عمل میں لائے گی جس کیلئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کواس کی قومی و بین الاقوامی رینکنگ‘ دستیاب سہولیات اور زرعی ماہرین کی خاطر خواہ تعداد کے پیش نظر سنجیدگی سے زیرغور لایا جائے گا۔ اس امکان کا اظہار منسٹر قونصلرکورین ایمبسی مسٹر سیوانگ مان سنگ اور کوئیکا کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر جنہوچائے پر مشتمل دو رکنی کورین وفد نے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا سے ان کے چیمبر میں ملاقات میں کیا۔ کورین منسٹر قونصلرنے کہا کہ اس حوالے سے معاملات کا جائزہ لینے کیلئے ایک سینئر کورین وفد دسمبر کے پہلے ہفتے یونیورسٹی کے مجوزہ دورے میں متعلقہ ماہرین سے تفصیلی بات چیت میں دوطرفہ تعاون کے ترجیحی اُمور کا جائزہ لے گا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہاکہ یونیورسٹی دنیا کے مختلف رینکنگ سسٹمز میں قومی و بین الاقوامی سطح پر دنیا کی 100بہترین زرعی جامعات میں شامل ہونے کی وجہ سے مجوزہ کورین پراجیکٹ کی مضبوط اُمیدوار ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی ماہرین امریکہ‘ آسٹریلیا‘ کینیڈا‘ جرمنی ‘ فرانس سمیت جاپان اور چین کے درجنوں اداروں کے ساتھ مشترکہ تحقیقی منصوبوں ‘طلبہ ‘اساتذہ اورتحقیقی نتائج کے باہمی تبادلوں کے منصوبوں پر پیش رفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں پاک کورین ایگریکلچرانوویشن پارک کے قیام کی تجویز پہلے ہی کورین حکومت کے زیرغور ہے اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ اس میں جلد ہی نمایاں پیش رفت ہوگی۔ ملاقات میں ڈائریکٹر بیرونی روابط ڈاکٹر رشید احمد‘ ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر آصف تنویر اور ڈائریکٹر گریجوایٹ سٹڈیز ڈاکٹر عبدالخالق بھی موجود تھے۔