اور ایسی حکمت عملی ترتیب دینی چاہئے جس کی روشنی میں انٹرمیڈیٹ کے بعد نوجوانوں کی اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے دلچسپی اور استعداد کے سکریننگ ٹیسٹ کے بعد صرف ایسے ہی نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم خصوصاً پی ایچ ڈی میں داخلہ کیلئے زیرغور لایا جائے جوذہنی اور نفسیاتی طو رپر اس کیلئے تیار ہوں۔یونیورسٹی کے نیو سینٹ ہال میں کوالٹی انہانس منٹ سیل کے زیراہتمام اساتذہ کی خودجائزہ (سیلف اسسٹمنٹ) رپورٹس کی تیاری پر منعقدہ تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے مہمان خصوصی کے طو رپر اپنے خطا ب میں ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا کا کہنا تھا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور دوسری فنڈنگ ایجنسیوں کو نئے تحقیقی منصوبوں کی فنڈنگ روکتے ہوئے تحقیقی وسائل کا رخ ملک کا بیرونی قرضہ اُتارنے کی طرف موڑ دینا چاہئے کیونکہ پاکستان میں پہلے سے کی گئی ریسرچ کتابوں و تحقیقی مجلوں میں تو محفوظ ہے مگر اسے حکومت اور فیصلہ سازی میں شریک دوسرے اداروں کی طرف سے عوام کی حالت میں بہتری اور آسانیوں کیلئے خاطر خواہ طریقے سے استعمال میں نہیں لایا جا سکا۔ انہوں نے تحقیقی منصوبوں پر اب تک کی گئی سرمایہ کاری کا آڈٹ کرانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کی گئی تحقیق کے عوامی سطح پر ثمرات اور اس پر خرچ کئے گئے وسائل کا سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لیا جانا چاہئے تاکہ ہمیں معلوم ہوسکے کہ تحقیق پر صرف کئے گئے وسائل عوام کی زندگی میں کس طرح کی تبدیلی اور آسانی کا باعث بنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ تدریسی و انتظامی سٹاف کی پریشانیوں کوکم کرنے کی راہ پر گامزن ہے لیکن یہ خواہش ضرور رکھتی ہے کہ تمام کمیونٹی اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں اپنی تمام صلاحیتیں پوری ایمانداری اور خلوص کے ساتھ بروئے کا رلائیں۔انہوں نے سینئر اساتذہ اور انتظامی افسران پر زور دیا کہ اپنے زیرسایہ سیکنڈ لائن قیادت ضرور پروان چڑھائیں تاکہ پیشہ وارانہ اُمور کی بہترانجام دہی کے دوران اداروں میں شخصی خلاءکوشدت کے ساتھ محسوس نہ کیا جا سکے۔انہوں نے نئے ڈائریکٹر کوالٹی انہانس منٹ سیل ڈاکٹر عامر جمیل کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ وہ ڈائریکٹوریٹ کے جملہ اُمور میں بے ترتیبی اور ابہام کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے ڈائریکٹر کوالٹی انہانس منٹ پر زور دیا کہ اساتذہ میں تحقیق اور خالصتاً تدریس کے حوالے سے ترجیحات کی جانکاری کیلئے تدریسی سٹاف کا سروے کریں تاکہ ان سے وہی خدمات لی جائیں جن میں وہ مہارت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد اورپیشہ وارانہ اُمور میں درپیش مسائل اور کمزوریوں کی تدریسی شعبہ کی سطح پر نشاندہی کریں تاکہ ان کا اُدھر ہی ازالہ کیا جاسکے۔ڈائریکٹر کوالٹی انہانس منٹ سیل ڈاکٹر عامر جمیل نے کہا کہ ان کی ٹیم بہت جلد زیرتعلیم طلبہ کواساتذہ کی جائزہ رپورٹس کے فارمزاور انہیں مکمل کرنے کی رہنماءویڈیو کی بھی آن لائن دستیابی یقینی بنائے گی تاکہ وہ مکمل یکسوئی کے ساتھ ایک استاد کا جائزہ رپورٹ فارمزمکمل کر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ہرچندزیادہ تعداد پر مشتمل بڑی کلاس کوالٹی معیار کے حوالے سے اہم مسئلہ ہے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ اگر استاد کے پاس نوجوانوں کو متوجہ کئے رکھنے کا ہنر اورکلاس میں ضروری امدادی آلات موجود ہیں تو معاملات کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ فیصل آباد 20نومبر 2018ء( ) ملک کے دوسرے شہروں اور اداروں کے ساتھ ساتھ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں بھی تاجدارختم نبوت اور رحمت العالمین حضرت محمد ﷺکی ولادت باسعادت کے موقع پر جشن عید میلاد النبی ﷺکو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے بدھ 21نومبر 2018ءکیلئے پروگرامز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔ رجسٹرار آفس کی طر ف سے جاری ہونے والی نوٹیفکیشن کے مطابق سیکرٹری مساجد کمیٹی پروفیسرڈاکٹر محمد ارشاد کی سربراہی میں تشکیل دی گئی انتظامی کمیٹی میں سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اطہر جاوید خاں اور پرنسپل آفیسراسٹیٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر لئیق اکبر لودھی بھی شامل ہوں گے۔ بدھ12ربیع الاول کی صبح مرکزی جامع مسجد میں آٹھ بجے قرآن خوانی اورساڑھے آٹھ بجے نعت رسول مقبول ﷺکے بعد 8:35پر نامور مذہبی سکالر مولانا اسرارحسین معاویہ ”ختم نبوت اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں۔۔تعلیمات نبویﷺؓ کی روشنی میں“ کے موضوع پر حاضرین سے خطاب فرمائیں گے ۔ اس موقع پر اسٹیٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی زیرنگرانی حاضرین میں مٹھائی بھی تقسیم کی جائیگی اور اجتماعی دعا کے بعد مرکزی مسجد کے بالمقابل شجرکاری کا خصوصی پروگرام بھی ترتیب دیا گیا ہے جس میں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا اور حاضرین کے ہمراہ مولانا اسرار حسین معاویہ درخت بھی لگائیں گے۔