ترکش انٹرنیشنل کوآپریشن و کوارڈی نیشن ایجنسی (ٹیکا) اور شعبہ تھیروجنالوجی کے اشتراک سے سمندری روڈ اور جھنگ روڈ سے وابستہ دیہی علاقوں میں کئے گئے سروے کے نتیجہ میں سامنے آنیوالی 30ضرورت مندخواتین میں غربت کے خاتمے اور ان کے بچوں کیلئے تعلیمی وسائل کا اہتمام کرنے کیلئے یونیورسٹی میںمنعقدہ تقریب میں فی کس ایک گائے اور ایک بچہ ان کے حوالے کیا گیا۔ تقریب میں ترکش انٹرنیشنل کوآپریشن و کوارڈی نیشن ایجنسی (ٹیکا) کے سینئر پروگرام آفیسرمحمود سید اور پروگرام آفیسر وقاص بشیر خان کے ساتھ ساتھ ڈین کلیہ ویٹرنری سائنس اور پراجیکٹ کے کوارڈی نیٹر ڈاکٹرظفر اقبال قریشی اور پرنسپل آفیسراسٹیٹ مینجمنٹ پروفیسرڈاکٹر لئیق اکبر لودھی نے خاص طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر پراجیکٹ کوارڈی نیٹر نے گائے حاصل کرنے والی خواتین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ہدایت کی کہ جانوروں کی دیکھ بھال اور علاج معالجہ کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور جانور کی صحت کو درپیش کسی بھی مسئلہ کی صورت میں ان کی ٹیم سے فوری رابطہ کریں۔ پروگرام کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی نے کہا کہ تین سال بعد ہر خاندان گائے کی ایک بچھڑی پراجیکٹ کو واپس کرنے کا پابند ہوگا تاکہ ان کے ذریعے مزید ضرورت مند خواتین تک پراجیکٹ کے فوائد پہنچائے جا سکیں۔انہوں نے بتایا کہ ایک سال قبل ٹیکا کے ذریعے مکمل ہونے والے پروگرام میں 68ضرورت مند خاندانوں میں فی کس چار بکریاں اور ایک بکرا تقسیم کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ان کی معاشی حالت میں بہتری پیداہوئی ۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں پروفیشنل ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے تعاون سے 17طلباءو طالبات میں تعلیمی اخراجات کیلئے 8لاکھ 75ہزار روپے کے سکالرشپس جبکہ یو ایس ایڈ میرٹ و نیڈ بیسڈسکالرشپ پروگرام میں 74طلبہ میںڈیبٹ کارڈزتقسیم کئے گئے۔ اس حوالے سے تقریب کیس آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوانے مہمان خصوصی جبکہ یو ایس ایڈ میرٹ و نیڈبیسڈ سکالرشپ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر محمد اظہر علی خاں مہمان اعزاز کے طورپر شرکت کی۔ اس موقع پر سکالرشپ حاصل کرنے والے طلباءو طالبات سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہاکہ یونیورسٹی میں ملک کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے زیرتعلیم 26ہزار طلباءو طالبات میں سے تقریباً30فیصد نوجوان کسی نہ کسی حوالے سے مالی معاونت حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ اپنی تمام تر صلاحیتیں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں پر وقف کریں اور نمایاں حیثیت میں اپنی ڈگریاں مکمل کرکے اپنے ساتھ ساتھ ادارے کی نیک نامی میں بھی اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یہاں آنیوالے نوجوان زیور تعلیم کے ساتھ ساتھ ایک اچھا اور ذمہ دار شہری بن کر مارکیٹ میں جائیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرچندسوشل میڈیا اور موبائل ہماری زندگی میں بہت اہمیت اختیار کر چکے ہیں تاہم وہ چاہیں گے کہ نوجوان روزانہ کم سے کم ایک گھنٹہ جسمانی صحت کو یقینی بنانے کیلئے گراﺅنڈز میں بھی جائیں تاکہ وہ ہر لحاظ سے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کیلئے تیار ہوسکیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے ڈائریکٹر فنانشل اسسٹنٹس و یونیورسٹی ایڈوانس منٹ پروفیسرڈاکٹر منظور احمد چوہدری نے کہا کہ ان کی ٹیم ہر سال میں یونیورسٹی میں زیرتعلیم 26ہزار طلبہ میں سے ساڑھے سات ہزار طلباءو طالبات میں تقریباً 60کروڑ روپے سے زائد کے سکالرشپ تقسیم کرتی ہے
انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے ذریعے ضرورت مند خواتین میں ساہیوال نسل کی بہترین گائیں تقسیم کی گئیں ہیں جن سے روزانہ کم سے کم15کلوگرام دودھ کی فروخت سے ان کی معاشی حالت میں نمایاں بہتری پیداہوگی جس کے ذریعے ان کے بچوں کی تعلیم کے وسائل بھی بخوبی پیدا ہوسکیں گی۔ اس موقع پر گائیں وصول کرنیوالی خواتین سے خطاب میں ڈاکٹر لئیق اکبر لودھی نے خواتین کو ہدایت کی کہ روزانہ سارا دودھ بیچنے کے بجائے کم سے کم آدھا کلو دودھ وہ اپنے استعمال میں لائیں گی تاکہ ان کی جسمانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوسکیں