یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے اقبال آڈیٹوریم میں لیکچرارز اور اسسٹنٹ پروفیسرزسے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ جامعہ میں دہائیوں سے ایک ہی پے سکیل میں کام کرنے والے اساتذہ و انتظامی سٹاف کی ترقیوں کیلئے پہلے سے مشتہرآسامیوں کے سلیکشن بورڈز فوری طور پر کئے جا رہے ہیں تاکہ ان میں پائی جانیوالی مایوسیوں کو ختم کرتے ہوئے ان کا مورال بلند کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تدریس کے ساتھ انتظامی عہدہ رکھنے والے اساتذہ کواپنی یکسوئی اور توجہ کے ساتھ اپنے پیشہ وارانہ اُمور کی انجام دہی کی جانب لانے کے ساتھ ساتھ طلبہ سے وابستہ انتظامی پوسٹوں پر بھی روٹیشن پالیسی کو متعارف کروایا جا رہا ہے تاکہ نئی لیڈرشپ کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع میسر آ سکیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مڈل مین کا کردار ختم کرتے ہوئے یونیورسٹی پروکیورمنٹ کومزید شفاف‘ بروقت اور بہتر بنانے کیلئے سنجیدگی سے کام کیا جا رہاہے اور وہ پرامید ہیں کہ اساتذہ نمائندوں کی مشاورت سے جلد ہی ایک مثالی سسٹم متعارف کروانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے نوجوان اساتذہ پر زور دیا کہ اپنے پیشہ وارانہ اُمور میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اورمعاملات میں بہتری کیلئے فیکلٹی بورڈ کی سطح پر اپنی آواز ذمہ داری اور ادب و احترام کے ساتھ اٹھائیںاور اتفاق رائے پیدا نہ ہونے پر اپنا اختلافی نوٹ ضرور ریکارڈ کا حصہ بنائیں۔
انہوں نے کہاکہ وہ یونیورسٹی کے ہر اقامتی ہاسٹل میں طلبہ کے منتخب نمائندوں کو متعلقہ ہاسٹل کے حوالے سے فیصلہ سازی میں شامل کرنے کے آرزو مند ہیں جس سے ہاسٹل مینجمنٹ میں مزید بہتری پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وہ طلبہ کیلئے سپورٹس کا ایسا لازمی کورس متعارف کروانا چاہتے ہیں جس کے ذریعے ان میں لیڈرشپ کوالٹی سمیت مشکل حالات اور دباﺅ میں اپنے اہداف کی جانب پیش قدمی کرنے کی صلاحیت پیدا کی جا سکے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں اگر وہ اپناآڈٹ خود کریں گے تو معاملات میں بتدریج بہتری آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوالٹی ایجوکیشن ان کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے ضروری اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے اور یونیورسٹی میں اتنے ہی نئے طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا جن کی تعلیم و ترتیب کی سہولیات میسر ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ٹی ٹی ایس اور بی پی ایس اساتذہ میں کوئی رقابت نہیں ہونی چاہئے بلکہ ا پنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کیلئے پوری دیانتداری سے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کریں۔ رجسٹرار چوہدری محمدحسین نے تقریب کی نقابت کرتے ہوئے انتظامی معاملات میں یونیورسٹی انتظامیہ کا نقطہ نظربھی واضح کیا۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ورلڈ سپیس ویک کی ہفت روزہ تقریبات شروع ہوگئیں۔ یونیورسٹی کے دفتر تحقیق‘ اختراع و کمرشلائزیشن (اورک) اور سپارکو کے اشتراک سے”سپیس یونائٹس دی ورلڈ“ کے تھیم پر اقبال آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والی مرکزی تقریب کے مہمان خصوصی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاو تھے جبکہ سپارکو کے ایگری انفارمیشن ڈائریکٹر ڈائریکٹر ڈاکٹر اعجاز احمد بھٹہ‘ ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے مہمانان اعزاز کے طور پر تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر سکول طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہاکہ ہرچند خلاءمیں ترقی یافتہ ممالک کی اجارہ داری ہے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ اگر ہمارے نوجوانوں نے سائنسی میدان میں دلچسپی سے پیش رفت نہ کی تو یہ کمزوری ہماری ممکنہ ترقی کو پائیدار بنیاد فراہم کرنے میں بڑی رکاوٹ بن کر سامنے آ سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ آج وہی قومیں معاشی و دفاعی لحاظ سے مضبوط اور ترقی یافتہ ہیں جنہوں نے سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے لہٰذا اس میدان میں آگے بڑھنے کیلئے ہمیں سکول سطح پر سائنس پرور اقدامات بروئے کار لانا ہونگے تاکہ نوجوان کم عمری میں ہی اپنے اہداف کے مطابق اپنی صف بندی کر لیں۔انہوں نے سکول طلبہ کو بتایا کہ بنی نوع انسان نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جتنی سائنسی ترقی کا مشاہدہ کیا ہے پوری انسانی تاریخ اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔
انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ اپنے قابل فخر مشاہیرکے نقش قدم پر چلتے ہوئے ستاروں پر کمند ڈالنے کے حوالے سے اقبالؒ کے خواب کوشرمندہ تعبیرکرنے کا وقت زیادہ دور نہیں ہے لہٰذا اگر سکول میں زیرتعلیم طلباءو طالبات میں سپیس ٹیکنالوجی کا تجسس اور شوق بڑھایا جائے تو ہمارے نوجوان بھی دنیا بھر میں حیرتیں تخلیق کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کے برعکس سپیس ٹیکنالوجی میں ہماری پیش رفت اور ترقی اس بنیاد پر ہوگی کہ اس کے ذریعے بنی نوع انسان کیلئے فلاح اور آسانیاںپیدا کی جائیں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ سپیس ویک میں شریک نوجوان اس شعبے میں اپنا مستقبل بنانے کیلئے پرجوش ہونگے لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں‘ کے مصداق ان کا یہ سفر کہیں رکنے نہ پائے۔سپارکو میں ایگری انفارمیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اعجاز احمد بھٹہ نے کہا کہ ان کا ادارہ ملک کے 19شہروں میں ورلڈ سپیس ویک کی تقریبات کا شراکت دار ہے اور اس سلسلہ میں طلبہ کے مابین کوئز مقابلے‘ مباحثے‘ سائنسی ماڈل میکنگ‘پوسٹر میکنگ‘ واٹر راکٹ‘ مضمون نویسی‘ ای پوسٹر ڈیزائننگ اور پیپر پلین فلائنگ کے مقابلے ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق پوری دنیا میں 4تا 10اکتوبر کو ورلڈ سپیس ویک پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے اور یونیورسٹی میں گزشتہ پانچ برسوں سے یہ تقریبات ماضی کے مقابلے میں مثالی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہیںجس میں سکول میں زیرتعلیم بچوں کا ذوق و شوق دیدنی ہوتا ہے۔تقریب سے ڈپٹی ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر عبدالرشید اور پرنسپل آفیسر لیبارٹری سکولز پروفیسرڈاکٹر حق نواز بھٹی نے بھی خطاب کیا۔اس دوران سپارکو کی جانب سے شرکاءمیں سپیس ٹیکنالوجی کا شعور اجاگر کرنے اور اس حوالے سے ترغیب پیدا کرنے کیلئے ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی ۔ تقریب میں سکول کے طلباءو طالبات نے سپیس ٹیکنالوجی کے حوالے سے دلچسپ خاکے بھی پیش کئے جس کے بعد یونیورسٹی ڈی گراﺅنڈ میں واٹر راکٹ مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔