بالخصوص زرعی خود کفالت اور غذائی استحکام کے لئے اسے وسیع پیمانے پر اپنائے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ شماریات و ریاضی کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس برائے شماریاتی سائنسز کے اختتامی اجلاس سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تحقیق کے لئے شماریات کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے جس میں اعدادو شمار کی تجزیاتی مہارتوں کو استعمال کرتے ہوئے نتائج مرتب کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ کسی بھی شعبہ کی افقی ترقی کے لئے شماریاتی ڈیٹا اساس کا کام کرتا ہے اور اس کے ذریعے مستقبل کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ دنیا بھر کی تیز رفتار ترقی میں جامعات اور صنعتی شعبے کے مابین اشتراک عمل کے ذریعے حیرتیں تخلیق کی جاتی ہیں لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ ہم ملکی زرعی پیداواریت کو بین الاقوامی معیار سے ہمکنار کرنے کے لئے کثیرالشعبہ جاتی تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ زرعی شماریات کے شعبے کو مضبوط بنانے پر توجہ دیں۔ سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ جب تک ملک میں تمام فصلات اور لائیو سٹاک کا ڈیٹا بنک قائم نہیں کیا جاتا ہم طویل مدت کی منصوبہ بندی کے ذریعے ملکی زراعت کو بام عروج تک نہیں پہنچاسکتے انہوں نے زرعی سائنسدانوں اور ماہرین کے زرعی ترقی میں کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے وافر خوراک کی ضروریات پورا کرنے میں ان کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ انہوں نے زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کی جانب سے کسانوں اور دیگر فریقین کے ساتھ مسلسل روابط اور زرعی نمائشوں کے علاوہ کسان میلے منعقد کر کے یونیورسٹی کو متحرک ادارہ بنانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ یونیورسٹی شماریاتی و تجزیاتی مہارتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے زرعی پالیسی سازی میں صف اول کا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ملکی زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ایک تھنک ٹینک کا رول بھی نبھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں تمام سائنسی علوم میں تحقیقی پیش رفت کے لئے شماریاتی مہارتوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال یقینی بنا رہی ہے جس کی وجہ سے ہمارے سائنسدانوں کے کام کو پوری دنیا میں تحسین کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے مزید کہا کہ پریسئن ایگری کلچر کے جدید رحجانات اور مستقبل کی پیش بندی و منصوبہ سازی کے لئے اعدادوشمار بنیادی عوامل کے طور پر حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ملکی زراعت اور فوڈ سیکیورٹی کے لئے اپنی خدمات پوری تندہی سے جاری و ساری رکھے گی۔ شعبہ شماریات و ریاضی کے سربراہ ڈاکٹر ظفر اقبال نے کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس کے ذریعے ملکی اور غیر ملکی مندوبین نے مل بیٹھ کر دنیا کو در پیش آبادی کے ہوشربا اضافے اور اس کے لئے خوراکی ضروریات کے تناظر میں اعداد و شمار و تجزیاتی مہارتوں کے لئے طویل اور مختصر مدت کے منصوبہ جات کی پیش بندی پر جو کام کیا ہے اس کے مستقبل میں خوشگوار اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر عمران خان اور ڈاکتر محمد کاشف نے بھی خطاب کیا۔