تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ دیہی خوشحالی کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گریجویٹ اسٹڈیز ریسرچ بورڈ (جی ایس آر بی) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انس سرور قریشی، تمام ڈینز، ڈائریکٹرز، رجسٹرار طارق محمود گل، ڈائریکٹر گریجوایٹ سٹڈیز ڈاکٹر فیصل سعید اعوان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد بشیر موجود تھے۔ ڈاکٹر فیصل سعید اعوان نے اجلاس کا ایجنڈا پیش کیا۔ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں جاری تمام ڈگری پروگرامز کے نصاب کو بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ بنانے کیلئے نظر ثانی کی جارہی ہے تاکہ جدید رجحانات کی حامل بہترین افرادی قوت پیدا کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے نتیجے میں پیدا ہونے والے نتائج کی پیغامات کو عام کسان تک پہنچانے کیلئے عملی اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں تاکہ سائنسی بنیادوں پر علم پر مبنی معیشت کی بنیاد رکھی جا سکے۔ زرعی یونیورسٹی میں تحقیقی عمل کو مضبوط کرنے کیلئے ایک لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے جس کے ثمرات سے زرعی مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہازرعی شعبے کو کم پیداواریت، موسمیاتی تبدیلیوں، تصدیق شدہ بیج کی فراہمی سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ پائیدار زراعت کے حصول کے لئے جدید رحجانات کو اپنانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے تاکہ فوڈ سکیورٹی اورتخفیف غربت جیسے اہداف حاصل کئے جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی زراعت کے شعبے میں بہتری کے لیے دنیا بھر کے ماہرین زراعت اور سائنسدانوں کے ساتھ اپنے روابط کو مضبوط بنا رہی ہے۔ ڈاکٹر فیصل سعید اعوان نے کہا کہ گریجوایٹ سٹڈیز ریسرچ بورڈ طلباء کو درپیش مسائل و دیگر امور پر ان کی رہنمائی کے لئے شب و روز مصروف عمل ہے