جس کے لئے صحت مندانہ طرززندگی کو اپنا کر بچا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ڈیپارٹمنٹ آف پتھالوجی اور چغتائی لیب کے زیراہتمام ایک روزہ سمپوزیم سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2019ء میں دنیا بھر میں دل کی بیماریوں سے جاں بحق ہونے والے افراد میں ایشین ممالک سرفہرست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موبائل ٹی وی سکرین اور لیپ ٹاپ کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے کھیلوں کے میدان ویران ہو گئے ہیں، ورزش کے حوالے سے نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے کے لئے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ نوشی ہائی بلڈپریشر، موٹاپا اور غیرصحت مندانہ طرززندگی دل کی بیماریوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر علی چوہدری نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں متوازن خوراک کے متعلق آگاہی پیدا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام افراد کو دن میں کم از کم پندرہ منٹ ورزش کرنی چاہیے تاکہ صحت مند معاشرہ تشکیل پا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کھانوں میں نمک اور چینی کو ضرورت سے کہیں زیادہ استعمال میں لایا جا رہا ہے، مصالحے دار کھانے نہ صرف نئی بیماریوں کو جنم دیتے ہیں بلکہ اموات کا بھی باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے چینی کو سفید زہر سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا کہ چینی کے کم استعمال کے لئے مہم کا آغاز کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دل ایک دن میں ایک کروڑ مرتبہ دھڑکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہسپتالوں میں دل کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی میں کھیل کے میدان کھلاڑیوں سے بھرے ہوتے تھے مگر افسوس اس امر کا ہے آج کا انسان صرف موبائل فون اور لیپ ٹاپ کی سکرین تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے چیف کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے، اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے سب سے بڑی نعمت صحت مند زندگی ہے مگر ہم غیرمناسب طرززندگی کی بدولت اپنی صحت کو اپنے ہاتھوں سے خراب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمباکونوشی دل کے امراض بڑھنے میں سب سے بڑی وجہ کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے دل کی بیماریوں کی وجوہات اور ان پر قابو پانے کے لئے بریفنگ بھی دی۔ فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈاکٹر عبدالرزاق نے کہا کہ مناسب نیند، خوراک اور ورزش کی عادات کو اپنا کر صحت مند زندگی بسر کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دورحاضر میں بڑھتی ہوئی بیماریوں کی وجہ سے ہسپتالوں میں بہت بوجھ بڑھ رہا ہے جس کے لئے ڈاکٹروں کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق زندگی گزارتے ہوئے بیماریوں میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ پرنسپل آفیسر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز زرعی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد طارق جاوید نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نے حال ہی میں ون ہیلتھ کے متعلق سیمینار کا انعقاد کیا تھا۔ یہ یونیورسٹی کی روایت رہی ہے کہ وقتاً فوقتاً پیدا ہونے والی صورتحال کے متعلق حکمت عملی اور آگاہی پیدا کرنے کے لئے پروگرام تشکیل دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دل کے امراض پر قابو پانے کے لئے بہتر طرززندگی کو اپنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے شرکاء کو دن میں کچھ وقت ورزش کے لئے مختص کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر زرعی یونیورسٹی اور چغتائی لیب کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ڈاکٹر اقرار احمد خاں اور چغتائی لیب لاہور کے سینئر مینیجر کوآپریٹ سیل امجد خواجہ نے کئے۔ اس موقع پر لیب سینئر مینیجر ایس ایم حسنین بخاری اور زرعی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر وسیم اکرم بھی موجود تھے۔