جس سے سروس ڈیلوری میں شفافیت اور تیز رفتاری کے ساتھ ساتھ تاریخ اور وقت کی سٹیمپ پر مبنی ریکارڈ آن لائن مرتب ہوگا۔ یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں (ستارہئ امتیاز) نے ٹریژررعمر سعید قادری‘ رجسٹرار طارق محمود گل‘ ناظم امتحانات انعام قادر خاں کے ہمراہ ٹریژرر آفس میں نئے میٹنگ روم کا افتتاح کرتے ہوئے کہیں۔ ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ چند برس قبل ان کی زیر قیادت بڑی محنت اور کوشش کے ساتھ 1300ملین روپے کا پراجیکٹ حاصل کیا گیا تھا تاکہ یونیورسٹی میں پڑھائے جانیوالے تمام کورسز کو ہائبرڈ بناکر کلاؤڈ پر ڈالنے کے ساتھ ساتھ انتظامی اُمور میں بھی ای آر پی کے جملہ فوائد حاصل کئے جا سکیں تاہم بعد میں اس پر کماحقہ توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے اہداف کے حصول میں تاخیر سے ناقابل تلافی نقصان اُٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یونیورسٹی میں طلبہ اور انتظامی و تدریسی سٹاف کا پرانا ریکارڈ مرتب کرنے کیلئے آرکائیو سینٹر بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے بعد دفاتر میں لگے فائلوں کے ڈھیر آرکائیو سیکشن میں منتقل ہونے سے دفاتر میں کام کرنے اور سیکھنے کا ماحول مہیا ہوگا۔ انہوں نے نوجوان ملازمین پر زور دیا کہ وہ ای گورننس سے متعلق جملہ اُمور پر اپنی جانکاری میں اضافہ کریں تاکہ جدید رجحانات سے ہم آہنگ ہوکر خود کو ادارے کا اہم اور ذمہ دار فرد بناسکیں۔انہوں نے رجسٹرار طارق محمود گل کو ہدایت کی کہ تدریسی شعبہ جات میں تعینات سیکریٹریٹ سٹاف کا سروے مکمل کرکے کو اضافی سٹاف کے ایڈمن بلاک میں تبادلہ کی سفارشات تیار کریں تاکہ انتظامی شعبہ جات میں موجود افرادی قوت کے خلاء کو محنتی اور باصلاحیت افراد کیساتھ پر کیا جا سکے۔ انہوں نے شرکاء کو ہدایت کی کہ خود کو ای گورننس کیلئے ابھی سے تیار کریں اور خوداحتسابی اور ادارہ کی ترقی کیلئے اپنے فرائض ذمہ داری کے ساتھ ادا کریں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بہت جلد تدریسی و انتظامی سٹاف کی خالی آسامیاں مشتہر کی جائیں گی جس کے بعد باصلاحیت افراد کی میرٹ پر بھرتی یقینی بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کیمپس کمیونٹی میں عمومی طور پر یہ رائے موجود ہے کہ ایڈمن بلاک میں ان کے جملہ معاملات تاخیر سے نمٹائے جاتے ہیں لہٰذا وہ چاہیں گے کہ اس رائے کو بدلنے کیلئے رجسٹرار‘ ٹریژرر اور ناظم امتحانات کے دفاتراپنی پرفارمنس میں غیرمعمولی بہتری لاتے ہوئے تاخیراور رکاوٹ کا باعث بننے والے عوامل اور افراد کی ضرور نشاندہی کریں تاکہ ضروری اقدامات بروئے کار لائے جا سکیں۔ اس موقع پر ٹریژررعمر سعید قادری نے اپنے زیرنگرانی جاری سرگرمیوں کا احاطہ کرتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی اس وقت 9ارب روپے سے زائد کا ریکرننگ و ترقیاتی بجٹ رکھتی ہے۔ علاوہ ازیں 2ارب روپے کے لگ بھگ پنشن فنڈ کے ساتھ ساتھ تین ارب 31کروڑ روپے سے زائد کی انڈومنٹ مختلف بینکوں میں موجود ہے جس میں وقت کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریژرر آفس کے 8سیکشنز سے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران 20لوگ ریٹائرڈ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے انہیں باصلاحیت افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے جس کیلئے انہیں ریگولر بنیادوں پر نئے لوگوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی میں ٹیکسیشن آفس کے قیام کے ساتھ ساتھ ملازمین کے ٹیکس مسائل کے حل اور ان کی رہنمائی کیلئے ٹیکس ایڈوائزرکی تعیناتی کے آرزو مند ہیں۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں کی رہنمائی میں ایڈمن بلاک خصوصاً ٹریژررآفس کے حوالے سے کیمپس کمیونٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے جس میں ای آر پی سسٹم بھی ایک اہم اور کلیدی کردار ادا کرے گا۔