اس حوالے سے ایک تقریب یونیورسٹی کے کیس آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جہاں صوبائی وزیرزراعت و پروچانسلرحسین جہانیاں گردیزی نے مہمان خصوصی جبکہ پاکستان پاکستان کونسل فار سائنٹفک و انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کے چیئرمین ڈاکٹر سید حسین عابدی نے مہمان اعزاز کے طور پر شرکت کی۔
بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر قمر الزمان خاں‘ ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر آصف علی‘ ترقی پسند کاشتکار آفاق ٹوانہ بھی مہمانان میں شامل تھے
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرزراعت نے کہا کہ حکومت زراعت کو پھر سے ایک پرکشش اور منافع بخش کاروبار بنانے کیلئے پرعزم ہے اور اس حوالے سے کسان کارڈ کے اجراء کے ساتھ ساتھ اس کی پیدا کردہ زرعی اجناس کی مناسب قیمت پر فروخت بھی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ ہر چند زرعی اداروں میں باصلاحیت قیادت‘ ملک میں ذرخیز زمین اور موزوں ترین موسمیاتی حالات دستیاب ہیں تاہم بدقسمتی سے ہماری زرعی تحقیقات گزشتہ دہائیوں سے جمود کا شکار رہیں لیکن وہ پراُمید ہیں کہ حکومت کی طر ف زرعی تعلیم و تحقیق سے وابستہ اداروں کی جس طرح سرپرستی کی جا رہی ہے وہ بہت جلد درپیش جملہ مسائل کے حل کی جانب اہم پیش رفت کرکے اپنی ذمہ داریوں سے کامیابی کے ساتھ عہدہ برآ ہونگے
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران پنجاب میں 7ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ 15ارب روپے تک لیجانے میں کامیاب ہوگئے تھے جسے امسال دوگنا اضافہ کیساتھ 31ارب روپے تک بڑھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ زرعی یونیورسٹی میں جینوم ایڈیٹنگ کا قومی سینٹر اہم زرعی فصلات اور پھلوں کی پیداوار میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ انہیں مزید صحت افزاء بنانے سمیت ان کی شیلف لائف بڑھانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین کروڑ آبادی والے ملک میں آج 22کروڑ لوگوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں زرعی تعلیم و تحقیق خصوصاً زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کا کردار سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ صوبائی وزیرزراعت نے شعبہ زراعت میں نئی اور قابل عمل اصلاحات متعارف کروانے پر وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں کی کاوشوں کو خصوصی طور پر سراہا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وزیراعظم پاکستان کے بلین ٹری سونامی کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں زرعی تعلیم و تحقیق کے ادارے پوری توانائیاں صرف کریں گے اس حوالے سے اگر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کا ہر طالبعلم گریجویشن مکمل ہونے سے قبل نصف درجن درخت لگا کر ا نکی نشوونما یقینی بنالے تو وہ ایک بڑے اور صحت افزاء انقلاب کا حصہ بن سکتا ہے۔ پاکستان کونسل فار سائنٹفک و انڈسٹریل ریسرچ کے چیئرمین ڈاکٹر حسین عابدی نے جینوم ایڈیٹنگ کے قومی سینٹر کے افتتاح پر یونیورسٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اس سے مقررہ ہدف حاصل کرنے میں اہم پیش رفت ممکن ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جس پروگرام کو بھی پرعزم سیاسی قیادت کی سرپرستی میسر ہووہ کامیابی سے ضرور ہمکنار ہوتی ہے اور اس اہم تقریب میں صوبائی وزیرزراعت کی موجودگی اس امر کی دلیل ہے کہ حکومت زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے کس قدر سنجیدہ اور پرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چند دہائیاں قبل تک چین نے دنیا بھر کی ٹیکنالوجی کو اپنے ملک میں ٹرانسفر کرکے اس کی ریورس انجینئرنگ میں مہارت حاصل کرکے اپنی قوم کو اختراعات کیلئے تیار کیا اور آج وہ دنیا بھر کو اپنی نئی ٹیکنالوجی متعارف کروا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج سیاسی استحکام کے ساتھ ساتھ باصلاحیت سائنس دان بھی موجود ہیں لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ اہداف کے حصول کیلئے بہترین کمبی نیشن کی موجودگی کامیابی سے ضرور ہمکنار کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بارانی زرعی یونیورسٹی میں بائیوٹیکنالوجی کا قومی سنٹر بنایاگیا ہے جو جلد ہی اپنی سرگرمیوں کا آغاز کر دے گا جس سے زرعی اجناس کی ویلیو ایڈیشن اور پراسیسنگ کا عمل رواج پائے گا۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ حکومت پنجاب زراعت میں ایک سینٹر فار ایکسی لینس بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس بڑے کام کیلئے یونیورسٹی میں چند سال قبل قائم کیا گیا یہ سنٹر بہترین انتخاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے ملک کی 10زرعی جامعات کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ اپنے طالب علم کو گریجوایشن سے قبل کم سے کم 20درخت لگانے اور اس کی دیکھ بھال کا ہدف یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ زرعی یونیوسٹی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ فنڈ جیسے قومی پروگرام میں اب تک سب سے زیادہ پراجیکٹ جیتنے والی انفرادی یونیورسٹی ہے جبکہ اس کے سائنس دانوں کی آن لائن دستیاب ٹیکسٹ بکس تک 86لاکھ سے زائد لوگ رسائی حاصل کر چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی ٹیم زرعی فصلات خصوصاً گندم‘ کپاس‘ سویا بین‘ آلو‘ ٹماٹراور دوسری فصلات کی جین ایڈیٹنگ کے ذریعے ان کی بہترپیداوار کو یقینی بنانے میں مصروف عمل ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ جلد ہی ملک میں سویا بین اور آبپاش علاقوں میں چنے کی منافع بخش کاشت کوپروان چڑھانے کیلئے مزید قومی پروگرام آگے بڑھائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی قریب میں انہوں نے پنجاب حکومت کی ہدایت پر اپنی ٹیم کے ساتھ پورے صوبے کی ایگروایکولاجیکل زوننگ کا کام مکمل کرکے 14زونز کی نشاندہی کی ہے جسے ایف اے او کی معاونت سے شائع بھی کر دیا گیا ہے جس کے بعد اسے دوسرے صوبوں میں بھی دہرایا جا رہا ہے لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ اس بڑے کام کو مستقبل میں پالیسی سازی کا حصہ بناکر نئے زونز کے مطابق حکمت عملی ترتیب دی جائے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران یونیورسٹی آف کیلی فورنیا ڈیوس کے ساتھ سینٹر فار ایکسی لینس کے احیاء کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں جسے عملی شکل دینے کی ضرورت ہے۔ بارانی زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر قمر الزمان نے کہا کہ ان کی یونیورسٹی میں بائیوٹیکنالوجی کے قومی سینٹر اور سمارٹ ایگریکلچر سمیت پانچ ارب روپے کے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کے پی سی ون تحریر کرنے سے لیکر فنڈنگ کے حصول میں انہیں پروفیسرڈاکٹر اقراراحمدخاں کی رہنمائی اور معاونت حاصل رہی جس کے بے حد مشکور ہیں۔ ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر آصف علی نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں کی قیادت اور رہنمائی سے ملک کی تمام 10زرعی جامعات مستفید ہورہی ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ صوبائی وزیرزراعت و پروچانسلرحسین جہانیاں گردیزی کی سرپرستی میں زرعی تعلیم و تحقیق کے اداروں میں ایسا کلچرفروغ پا رہا ہے جو اہداف کے حصول میں ضرور کامیاب ہوگا۔ ترقی پسند کاشتکار ملک آفاق ٹوانہ نے زرعی یونیورسٹی کو قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر کی جامعات میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے فارغ التحصیل نوجوان حیرتیں تخلیق کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے آج وفاقی سطح پر سید فخر امام جبکہ صوبائی سطح پر حسین حہانیاں گردیزی کی صورت میں تعلیم و تحقیق کے جملہ اداروں کو بہترین اور مثالی قیادت میسر ہے اور وہ پرامید ہیں کہ زرعی ترقی کیلئے طے کئے گئے اہداف کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی نے یونیورسٹی کے کیس پراجیکٹ میں دستیاب سہولیات اور ماحول کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں کام کرنے والے سائنس دانوں کو ایک ہی چھت تلے ترقی یافتہ ممالک کی تحقیقاتی لیبارٹریوں سے بڑھ کر بہترین ماحول اور وسائل میسر رہے۔نیشنل جینوم سینٹر کے پرنسپل انویسٹی گیٹر ڈاکٹر سلطان حبیب اللہ نے کہا کہ اس قومی پروگرام کے ذریعے فصلات کی کوالٹی کے ساتھ ساتھ اس کے صارفین کی صحت اور نیوٹریشن میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔ تقریب کے دوران سینٹر فار ایکسیلینس کے جملہ سٹاف ممبران میں تنخواہوں کی ادائیگی کے چیکس سمیت یونیورسٹی میں زیرتعلیم سپیشل طلبہ میں وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم سے دو درجن لیپ ٹاپ اور ضلع فیصل آباد سے منتخب 30کسانوں میں کسان کارڈ بھی تقسیم کئے گئے۔ضلعی ڈائریکٹر زرعی توسیع چوہدری عبدالحمید نے بتایا کہ صوبائی سطح پر اب تک کسان کارڈز کیلئے 38ہزار کسانوں نے رجسٹریشن مکمل کی ہے جس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔