چیف جسٹس گلزار احمد خاں کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بنچ نے لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ کے فیصلہ کے خلاف پروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں کی اپیل منظور کرتے ہوئے محفوظ کیا گیا فیصلہ پروفیسرڈاکٹر اقرار احمد خاں کے حق میں سنایا۔ موزووں ترین اُمیدوار کی وائس چانسلرکے طو رپر سفارش کیلئے پنجاب حکومت کی قائم کردہ سرچ کمیٹی نے ڈاکٹر اقرار احمد خاں کو 94.2نمبروں کیساتھ میرٹ میں نمبرون رکھا تھا۔ ڈاکٹر اقراراحمد خاں نے سپریم کورٹ فیصلہ کی روشنی میں اپنی ذمہ داریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ پروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں ملک کے نامور زرعی سائنس دان ہیں جو قبل ازیں بھی یونیورسٹی کے وائس چانسلرکے طو رپر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں اور یونیورسٹی کی عالمی اور قومی درجہ بندی میں نمایاں بہتری انہی کی زیرقیادت ممکن ہوئی۔ڈاکٹر اقراراحمد خاں ایک متنوع تعلیمی‘ تحقیقی اور انتظامی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہوئے قومی سطح پر زرعی پالیسی سازی میں اپنی منفرد پہچان رکھنے والے سائنس دان ہیں۔ ڈاکٹر اقراراحمد خاں ماضی قریب میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے زیراہتمام پنجاب کے ایگروایکولاجیکل زونز کو ازسرنوترتیب دینے کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے زرعی اجناس‘ پھل اور سبزیوں کیلئے پانی‘ درجہ حرارت‘ موسمیاتی حالات‘ بارش‘زمین کی ذرخیزی اور متعلقہ انڈسٹری فروغ دینے کے تناظر میں موزوں ترین علاقوں کی نشاندہی اپنی رپورٹ میں کر چکے ہیں۔علاوہ ازیں آلو کی PARS-70ورائٹی تخلیق کرنے کے ساتھ ساتھ بیج کے بغیر کنو کی بریڈنگ میں کلیدی کردار بھی ڈاکٹر اقراراحمد خاں کی صلاحیتوں کا واضح ثبوت ہے۔ ڈاکٹر اقراراحمد خاں کو فرانسیسی حکومت نے تعلیم و تحقیق میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں فرنچ سول ایوارڈ سے بھی نواز رکھا ہے۔ڈاکٹر اقراراحمد خاں کی زیرنگرانی ماہرین کی ٹیم نے ملک کے طول و عرض میں موجود آموں کا سروے کرکے 10 ایسی ورائٹیوں کی نشاندہی کی جن کو فروغ دے کر آم پسند کرنیوالوں کو سال کے تقریبا ً8مہینے آم میسرآ سکتے ہیں۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے ادارہ یو ایس ایڈ کی معاونت سے یونیورسٹی میں سنٹر فار ایکسی لنس ایگریکلچر و فوڈ سیکورٹی کے قیام کا سہرا بھی ڈاکٹر اقراراحمد خاں کے سر ہے۔