ان باتوں کا اظہار پاکستان میں انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ایم ٹوگیو نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورہ کے دوران مختلف تقریبات سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا پام آئل پیدا کرنے والا اہم ترین ملک ہے جہاں سے پاکستان کو بڑی مقدار میں پام آئل برآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے میں اشتراک عمل کو فروغ دینے کے لئے فیصل آباد میں نوڈلزکا جدید ترین پلانٹ نصب کیا جائے گا۔ انہوں نے طلباوطالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ سال کے دوران کے این ایس سکالرشپ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ انڈونیشیا میں مکمل تعلیمی اخراجات پر مشتمل سکالرشپ کے مواقع حاصل کرنے کے لئے درخواستیں دیں تاکہ دونوں برادرملک ایک دوسرے کے ثقافتی و تعلیمی پیش رفت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان دونوں ممالک میں زرعی شعبہ بعض وجوہات کی بناء پر یکسانیت کا شکار ہے جس کو ترقی دینے کے لئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانا ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں میں خواتین تمام شعبہ ہائے زندگی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں جبکہ 30فیصد سے زائد نمائندگی انہیں پارلیمنٹ میں حاصل ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آنے والے سالوں میں خواتین کے اس تناسب میں مزید اضافہ ہو گا۔
انہوں نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے کیس آڈیٹوریم میں ایک تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو اسلام میں جو فضیلت حاصل ہے وہ کسی اور مذہب میں نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک خاتون کی تعلیم پورے خاندان کو زیورتعلیم سے آراستہ کرنے کے مترادف ہے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر نے کہا کہ موجودہ کرونا وباء کے تناظر میں دونوں ملکوں کے مابین ورچوئل روابط کو مضبوط بناتے ہوئے ای سیمینارز، کانفرنسیں اور ماہرین کی سطح پر مکالمہ ہونا چاہیے تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف شعبہ جات میں کامیابیاں حاصل کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کو بااختیار بنانے، نچلی سطح پر غربت کے خاتمے اور صحت کے شعبے میں اصلاحات لانے کے لئے بھرپور اقدامات بروئے کار لا رہی ہے جبکہ زرعی یونیورسٹی اس ضمن میں عام کسانوں اور بے زمین کاشتکاروں کو سستی اور قابل عمل ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لئے زرعی آلات اور اگرانومک پیکجز متعارف کرا رہی ہے۔ ڈین فوڈ نیوٹریشن اینڈ ہوم سائنسز پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان کے مابین فوڈ کے شعبے میں بے پناہ تعاون کے مواقع موجود ہیں جس ضمن میں بڑے شہروں اور مختلف ایونٹس کے دوران فوڈ فیسٹیول منعقد کئے جانے چاہئیں۔ ڈین سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر سرفراز حسن نے کہا کہ سوشل سائنسز کو خواتین کی ترقی اور انہیں مرکزی دھارے میں لانے کے لئے استعمال کرنے کے لئے تمام جامعات میں اس شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جانا چاہیے۔ ڈین کلیہ زراعت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اختر نے کہا کہ دونوں ممالک کے سائنسدانوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لئے یونیورسٹی آف بوگر اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے مابین ایم او یو پہلے سے موجود ہے جس سے مزید فوائد اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے یونیورسٹی کے اکیڈیمیا انڈسٹریل تعلقات اور یونیورسٹی کی عالمی درجہ بندی کے ساتھ ساتھ یہاں پر ہونے والی تعلیم و تحقیق کے بارے میں تفصیل کے ساتھ بریفنگ دی۔ سوشل سائنسز فیکلٹی کی چیئرپرسن سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر سائرہ اختر نے خواتین کے ملکی تعمیروترقی میں کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ زندگی کے ہر شعبے میں حیران کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی فردوس رائے نے کہا کہ دیہی خواتین کو صحت و تعلیم کے بہترین مواقع بہم پہنچائے بغیر پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ تقریب میں ڈین کلیہ زرعی انجینئرنگ و ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر محمد ارشاد، ڈین کلیہ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر اصغر باجوہ، ڈائریکٹر ایکسٹرنل لیکنجز ڈاکٹر اشفاق احمد چٹھہ، پرنسپل آفیسر تعلقات عامہ و مطبوعات پروفیسر ڈاکٹر محمد جلال عارف، پرنسپل آفیسر اسٹیٹ مینجمنٹ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اختر و دیگر فیکلٹی ممبرز شریک ہوئے۔ انڈونیشیا کے سفیر نے کیس آڈیٹوریم کے باہر خواتین کی تقریب سے قبل کیک کاٹا اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے باہر پودا بھی لگایا۔