ان باتوں کا اظہار وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر نے پارس کیمپس میں قائم کمیونٹی کالج میں شجرکاری مہم کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ڈاکٹر عبدالرحمن چوہدری کے نام سے ہاسٹل کو منسوب کیا جائے گا جبکہ ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر کمیونٹی کالج کا نام ڈاکٹر عبدالرحمن چوہدری کمیونٹی کالج میں تبدیل کرنے کے لئے کیس منظوری کے لئے یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق شجرکاری مہم کے دوران اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران پرنسپل آفیسر ڈاکٹر محمد جلال عارف نے تجویز پیش کی کہ ممتاز سائنسدان اور سابق وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالرحمن چوہدری جنہوں نے گندم کی ورائٹی ایل یو۔26متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ جھنگ روڈ پر واقع پارس کیمپس کے قیام کے لئے 750ایکڑ رقبہ پر مشتمل یہ منصوبہ شروع کیا تھا جس کی تیاری میں ہارٹیکلچر کے سابق چیئرمین ڈاکٹر محمد اسلم خاں اور ایگرانومی کے ڈاکٹر عبدالخالق نے ان کی معاونت اور منصوبہ بندی مکمل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالرحمن نے مستقبل کی پیش بندی کرتے ہوئے یونیورسٹی کی تعلیم و تحقیق اور اس کی وسعت کے حوالے سے زبردست منصوبہ تیار کیا تھا جس میں کھجوروں کے باغات کے ساتھ ساتھ ریسرچ کے لئے وسیع و عریض رقبہ مختص کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالرحمن چوہدری کا لگایا ہوا یہ پودا آج تن آور درخت بن چکا ہے جس کی ٹھنڈی چھاؤں سے ہزاروں طلباوطالبات فیض یاب ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر جلال عارف کی تجویز پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اس عظیم سائنسدان کی اعلیٰ ترین خدمات کے اعتراف میں ابتدائی طور پر ایک ہاسٹل کا نام ان سے منسوب کیا جائے گا جبکہ پورے کیمپس اور کمیونٹی کالج کو عبدالرحمن چوہدری سے منسوب کرنے کے لئے سنڈیکیٹ میں تجاویز پیش کی جائیں گی۔ ڈاکٹر آصف تنویر نے کہا کہ اپنے مشاہیر کے کارناموں کو اجاگر کرنے کے لئے اس طرح کے اقدامات وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جبکہ ان کے تیار کئے گئے اس عظیم الشان منصوبے میں خوبصورتی کا رنگ بھرنے کے لئے یہاں ہزاروں درخت لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی اس سال کیمپس کے چاروں طرف 25ہزار سے زائد پودے لگائے گی جنہیں پروان چڑھانے کے لئے ٹیمیں تیار کر لی گئی ہیں تاکہ ان پودوں کو کامیابی کے ساتھ درختوں میں تبدیل کیا جا سکے۔ پرنسپل کمیونٹی کالج ڈاکٹر حق نواز بھٹی نے کہا کہ پارس میں جدید تحقیقات کے رجحان کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ قدرتی خوبصورتی کو بھی اجاگر کیا جا رہا ہے جبکہ یہاں قائم لیبارٹری سکولز اینڈ کالج سسٹم کو جدید خطوط پر پروان چڑھانے کے لئے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ چیف ہال وارڈن ڈاکٹر محمد یٰسین نے کہا کہ ہاسٹلوں میں آرائشی پودہ جات لگانے کے ساتھ ساتھ ان کی آرائش و زیبائش کے حوالے سے لینڈسکیپنگ کا عمل تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرونا کی صورت حال کے باعث تمام ہاسٹلز میں حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز کو بروئے کار لانے کے لئے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا گیا ہے جس میں ہاسٹلوں کی صفائی، جراثیم کش سپرے، ہینڈ سنیٹائزر کا استعمال،تھرموگن اور ماسک شامل ہیں۔ ان پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ پرنسپل آفیسر اسٹیٹ مینجمنٹ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اختر نے بتایا کہ کیمپس میں شجرکاری مہم کے سلسلے میں باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ایسے درخت لگائے جا رہے ہیں جو لینڈسکیپنگ کے جدید رجحانات کے تناظر میں نہ صرف پرکشش ہوں گے بلکہ ان کی افادیت بھی مسلمہ ہو گی۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر آصف تنویر نے دیگر اساتذہ کے ہمراہ پودا لگایا اور بعدازاں ملکی خوشحالی اور یونیورسٹی کی ترقی کے لئے دعا بھی کی گئی۔