جس میں چیئرمین شعبہ فزکس ڈاکٹر یاسر جمیل، ڈاکٹر علی شہباز، اسلامیہ کالج فیصل آباد کے لیکچرار غلام فرید اور گورنمنٹ تعلیم السلام کالج چناب نگر کے لیکچرار ڈاکٹر ہاشم فاروق نے طلبہ کو فزکس کے میدان میں استعدادکار بڑھانے کے لئے جدید رجحانات بارے ٹریننگ دی۔ چیئرمین شعبہ فزکس ڈاکٹر یاسرجمیل نے ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی کو سائنس بنیادوں پر استوار کرنے لئے جدید علوم میں افرادی قوت پیدا کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہرچند پاکستان میں بہت سے ماہرفزکس دان اس کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے حوالے سے عوامی سطح پر جانے جاتے ہیں تاہم ڈاکٹر عبدالقدیر اور ڈاکٹر ریاض الدین جیسے بہت اعلی پائے کے فزکس دان پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کو ڈاکٹر ریاض الدین کے نام سے موسوم کرنا ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔ ورکشاپ میں ملک بھر سے چار سو سے زائد طلبہ حصہ لے رہے ہیں۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علی شہباز نے کہا کہ اگر ڈاکٹر ریاض الدین فزکس کمیونٹی کو یورپ اور امریکہ کی اس مرعوبیت سے نکلنا چاہئے اور اپنے حقیقی ہیروز کی خدمات سے جانکاری کیذریعے خود میں اعتماد پیدا کر کے آگے بڑھنا ہو گا۔ وہ قومیں ترقی میں پیچھے رہ جاتی ہیں جو علم کو مقامی نہ بنائیں۔غلام فرید نے کہا کہ فزکس کے نظریات کے سمجھنے سمجھانے میں تمام رکاوٹیں ختم کر کے اور نمبرز، سی جی پی اے، گریڈز کے خوف سے نکل کر فزکس کے کورسز کو سیکھنے کا جذبہ پیدا کرنا ہو گا۔ ڈاکٹر ہاشم فاروق نے کہا کہ ایچ ای سی کی طرف سے بی ایس پروگرامز کے اجرا کے بعد یونیورسٹیز اور کالجز میں بی ایس کا آغاز کر دیا گیا۔ طلبا کی خداداد صلاحیتوں کو ابھارنے کے لئے تمام کاوششیں کی جا رہی ہیں۔