بلکہ آر ایس ایس جیسی بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم کے انتہاپسندوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے بروئے کار لا رہی ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے ہفتہ یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں منعقدہ اختتامی تقریب سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ ڈاکٹر آصف تنویر نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو اب دو رخی چھوڑ کر کشمیری مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے بہیمانہ مظالم پر اسی سپرٹ کا مظاہرہ کرنا ہو گا جو غیرمسلم علاقوں کے مظلوموں کے ساتھ انصاف کے لئے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کرنے والی قوتوں کی اس انداز سے سرکوبی نہیں کی گئی جو غیرمسلم مظلومین کے لئے مظالم ڈھانے والوں پر عالمی برادری کی جانب سے کی جاتی ہے۔ ڈاکٹر آصف تنویر نے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیر کی آزادی تک جدوجہد آزادی میں کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔ سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر عبدالنوید نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلباوطالبات اور اساتذہ نے جس انداز سے یکجہتی کشمیر کو مختلف فورمز پر اٹھایا اور اسے دنیا کے سامنے لانے کے لئے کاوشیں کیں اس کے نتیجے میں بھرپور پروگرام دیکھنے کو ملے۔ انہوں نے کہاکہ سینئر ٹیوٹر آفس مختلف کلبز کے ذریعے اہم ترین قومی مقاصد پر شعور اجاگر کرنے کے لئے اپنا کردار پوری توانائی سے ادا کرتا رہے گا۔ پروگرام کے فوکل پرسن پرنسپل آفیسر تعلقات عامہ پروفیسر ڈاکٹر محمد جلال عارف نے کہا کہ پاکستانی قوم عزم و ہمت سے آراستہ ایک ایسی ایمانی قوت رکھتی ہے جو بڑے سے بڑے طوفانوں سے ٹکرانے سے خوف نہیں کھاتی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس جذبے کے سامنے زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکے گا اور اسے کشمیری مسلمانوں کو حق خودارادیت دینا پڑے گا۔ تقریب میں رجسٹرار طارق محمود گل، ڈین کلیہ ویٹرنری سائنسز پروفیسر ڈاکٹر ظفراقبال قریشی، ڈین کلیہ سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر سرفراز حسن، ڈین کلیہ زرعی انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد ارشاد، ڈی جی نیفسیٹ پروفیسر ڈاکٹر طاہر ظہور، ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر، ڈائریکٹر ایڈوانسڈ سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر اعجاز احمد وڑائچ، ایسوسی ایٹ سینئر ٹیوٹر محمد انوارالحق، ڈاکٹر عاصم عقیل، ڈاکٹر محمد کاشف، ڈاکٹر ناعمہ نواز، اسسٹنٹ رجسٹرار پریس ممتاز علی، پرنسپل لیبارٹری ہائی سکول سیف الرحمن سیف، جویریہ بیگ، مقبول رحمانی، شوکت علی اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر لیبارٹری سکول اور یونیورسٹی کے طلباوطالبات نے تقاریر اور ملی نغمے پیش کئے جبکہ ڈپٹی رجسٹرار پی آر پی قمربخاری کے لکھے ہوئے کشمیری گیت کو ممتاز گلوکار سانول ڈھلوں نے اپنے کمپوزیشن میں پیش کر کے بھرپور داد حاصل کی۔