مفاہمت کی یادداشت پر دستخط جامعہ زرعیہ کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر اورپروجیکٹ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر لبنیٰ بھیات نے کیے۔اس کے تحت مختلف پروگراموں کے انعقاد اور صنعت و اکیڈمیا کے تحت مشترکہ تحقیقی پروگراموں کا بھی اجراء کیا جائے گا۔پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر نے کہا کہ جدید دنیا کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے اکیڈمیہ انڈسٹری تعلقات کو فروغ دینا نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں یونیورسٹیاں صنعت کے ساتھ مل کر تحقیق اور ترقی کے لیے نئی جدتوں اور رجحانات کو متعارف کرانے کے لئے مل کر کام کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی معیشت کی ترقی کے لیے علم کی بنیاد پر جدید رجحانات کو اپناتے ہوئے عہد حاضر کے چیلنجز سے نبردآزما ہونا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی خداداد صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے تمام کاوشیں برووئے کار لائی جا رہی ہیں۔لبنیٰ بھیات نے کہا کہ جدید دور کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے معاشرتی اور معاشی سرگرمیوں میں خواتین کی فعال شرکت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خواتین کی انٹرنشپ اور انہیں روزگار کے مواقعے فراہم کرنے کے لئے شب و روز کام کر رہی ہیں۔ڈائریکٹراسٹرنل لنکجز پروفیسر ڈاکٹر اشفاق چٹھہ،رجسٹرار عمر سعید قادری،ڈاکٹر عائشہ ریاض، ڈاکٹر سائرہ اختر، ڈاکٹر بنیش اسرار، ڈاکٹر نعیمہ نواز، ڈاکٹر انعم اصغر، اور دیگر نے بھی شرکت کی۔