جن کے وہ مستحق ہیں تاکہ اپنی مشکلات پر قابو پانے میں آسانیاں محسوس کر سکیں۔ ان باتوں کا اظہار زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر نے یونیورسٹی کے مرحوم ملازمین کے خاندانوں اور زیرکفالت بچوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان ایشیاء کے عظیم ترین مفکر اور سیاستدان تھے جن کے تصورات کو عملی جامہ پہنا کر ہم مکمل کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈین کلیہ زراعت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اختر نے کہا کہ اس سلسلے میں بطور کنوینر ایڈوائزری کمیٹی انہوں نے اپنے ممبران کے ساتھ مل کر یونیورسٹی ایکٹ کے تحت وہ تمام اقدامات بروئے کار لاتے ہوئے سہولتوں کا اہتمام کیا ہے جو کہ اس سال کے آخر میں ان خاندانوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے ملازمین جن کا انتقال ہو چکا ہے ان کے خاندانوں کے لئے سایہ فراہم کرنا اور انہیں مرکزی دھارے میں رکھنے کے لئے اقدامات بروئے کار لانا ہماری ذمہ داری ہے جو ہم نے پوری کرنے کی کوشش کی ہے۔ رجسٹرار عمرسعید قادری نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ ملازمین کے حقوق کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے یہی وجہ ہے کہ ایڈوائزری کمیٹی کے ذریعے تین سو کے قریب ملازمین کے زیرالتوا ترقی کے کیسز منظور کرتے ہوئے انہیں فوائد دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی اس قسم کے اقدامات بروئے کار لاتے ہوئے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ یونیورسٹی کے پرنسپل آفیسر شعبہ تعلقات عامہ و مطبوعات پروفیسر ڈاکٹر محمد جلال عارف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت لوگوں کے چہروں پر خوشیاں لانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے بالخصوص کرونا جیسی تشویشناک صورت حال میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ان خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ایک ایسا عمل ہے جسے دیگر اداروں میں بھی اپنایا جانا چاہیے۔ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے ممبر ڈاکٹر محمد ارشد نے بتایا کہ ایک عرصہ سے ایڈوائزری کمیٹی میں ملازمین کے کیسز زیرالتوا تھے جسے ترجیحی بنیادوں پر زیرغور لاتے ہوئے ان کے لئے خوشیوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار عبدالرزاق نے اس موقع پر ملازمین کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے کاغذات تیار کر کے انہیں حوالے کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔