ان باتوں کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی کی اکیڈیمک کونسل کے 293ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس وقت زراعت کو ترجیحی بنیادوں پر معیشت کی بحالی کے حوالے سے اہمیت دے رہی ہے لہٰذا تمام لوگوں کی نظریں زراعت کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اداروں پر مرکوز ہیں۔ ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد زرعی تعلیم و تحقیق کی بانی ہونے کی وجہ سے اس وقت تمام مقتدر حلقوں کے لئے مرکز نگاہ ہے لہٰذا ہمیں اس چیلنج سے عہدہ برآء ہونے کے لئے بھرپور نتائج دینا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہیومن ریسورس اس طرح مہارتوں سے آراستہ ہونا چاہیے کہ وہ نہ صرف ایک بڑا زرعی فارم جدید خطوط پر چلا سکے بلکہ زراعت اور لائیوسٹاک سے وابستہ تمام چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گریجوایٹس سے جو توقعات وابستہ کی جاتی ہیں ہمیں اس کے مطابق ان کی جدید خطوط پر تربیت کے لئے مزید بہتری لانا ہو گی۔ اکیڈیمک کونسل نے ہائرایجوکیشن کمیشن اور حکومتی ہدایات کی روشنی میں تمام طلباء کے لئے مترجم قرآن حکیم کی تعلیم و تدریس کے علاوہ ان کی روحانی و اخلاقی تربیت کے لئے روحانیات کے کورسز شروع کرنے کی منظوری دی۔ اکیڈیمک کونسل میں گریجوایٹ سٹڈیز ریسرچ بورڈ کے دائرہ کار میں وسعت لاتے ہوئے ریسرچ اور پبلیکیشن کو اس کا حصہ بنانے کے لئے گریجوایٹ سٹڈیز اور آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن(اورک) کے اشتراک سے عملدرآمد کے لئے عملی اقدامات کی منظوری بھی دی۔ اجلاس کی کارروائی یونیورسٹی کے رجسٹرار عمرسعید قادری نے آگے بڑھائی جبکہ اقبال آڈیٹوریم میں ایس او پیز کی پابندی کرتے ہوئے تمام ڈین کلیہ جات، چیئرمین شعبہ جات اور سینئر فیکلٹی ممبرز شریک ہوئے۔ اساتذہ نے مختلف امور پر بحث میں بھی حصہ لیا۔