جسے دوسری جامعات میں ماڈل کے طورپر اپنایا جائے گا۔ اس امر کا فیصلہ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں (ستارئ امتیاز) کی زیرصدارت ڈینزکمیٹی کے خصوصی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں تمام کلیہ جات کے ڈینز و ڈائریکٹرز کی مشاورت سے ایسا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا جس کے مطابق رواں سمسٹر کے دوران ہر سمسٹر کے طلبہ کو تین حصوں میں تقسیم کرکے آن لائن و آن کیمپس ایجوکیشن کے سلسلے کو آگے بڑھایا جائے گا اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ حکومتی ہدایات اور حفاظتی ضابطہ کار پر پوری طرح عملدرآمد کیا جائے۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرر احمد خاں نے ڈینز و ڈائریکٹرز پر زور دیا کہ اس طرح آن کیمپس ایجوکیشن کا نیا آئیڈیااسی صورت فروغ پا سکتا ہے جب تمام اساتذہ و معاون سٹاف روایت سے ہٹ کر باہمی مربوط انداز میں تمام توانائیاں اس کیلئے صرف کر دے۔ انہوں نے کہا کہ ہرچند مجوزہ پروگرام میں ایک استاد کو سمسٹر میں مکمل کیا جانیوالا نصاب تین مرتبہ پڑھاناپڑے گا تاہم وہ توقع رکھتے ہیں کہ مخصوص اور مشکل صورتحال میں قومی تعمیر کے اس عظیم مقصد کیلئے اساتذہ اپنا کردار مشنری جذبے سے ادا کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سطح پر مشکل صورتحال میں روایت سے ہٹ کر طلبہ کیلئے زیادہ وقت اور وسائل وقف کرنے والے اساتذہ کی مدد کیلئے خصوصی امدادی پیکیج پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاہم اس کی منظوری وسائل کی دستیابی پر منحصر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہرچند کرونا وائرس گزرتے وقت کے ساتھ ہماری زندگی کا حصہ بنتا جا رہا ہے لہٰذا ہمیں اس کی موجودگی میں اپنے معمولات کو آگے بڑھانے کیلئے روایت سے ہٹ کر فیصلے کرنا ہونگے لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ معیارتعلیم پر سمجھوتہ کئے بغیر مجوزہ ہائبرڈ سسٹم کو رواج دینا انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آن لائن کے ساتھ ساتھ آن کیمپس ایجوکیشن کے ذریعے طلبہ کی عملی تربیت میں نمایاں بہتری آئے گی جس سے وہ خود کو پیشہ وارانہ مہارتوں سے بہترطور پر مہمیز کرتے ہوئے ایک قابل پروفیشنل بن سکیں گے۔ انہوں نے امر کا بھی اشارہ دیا کہ غیرمعمولی حالات میں گزشتہ سمسٹر کی طرح رواں سمسٹر کیلئے دیئے گئے شیڈول میں ضرورت کے مطابق تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی درپیش صورتحال نے ہمیں اپنے معمولات میں بہتری لانے اور وقت و دستیاب وسائل کے دانشمندانہ استعمال کا موقع فراہم کیا ہے جس سے حوصلہ افزاء نتائج حاصل کئے جائیں گے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی اپنی آؤٹ ریچ سرگرمیوں میں توسیع لاتے ہوئے زراعت کو ایک باقاعدہ کاروبار کے طو رپر دیہی زندگی کا حصہ بنانے کی آرزو مند ہے تاکہ دیہی معیشت میں بہتری لاکر غربت اور بے روزگار ی میں کمی لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ماہرین کیلئے تحقیقی منصوبوں کیلئے فنڈنگ کی منظوری کے مراحل کو مزید آسان بنایاجائے گا جس سے یونیورسٹی کے تحقیقی بجٹ میں اضافہ ممکن ہوگا۔ یونیورسٹی رجسٹرار عمر سعید قادری نے ایجنڈے کے مطابق اجلاس کارروائی کو آگے بڑھایا۔