جس سے کثیر زرمبادلہ بچانے کے ساتھ ساتھ ملکی انڈسٹری کو اعلیٰ کوالٹی کا کیمیکل دستیاب ہوگا۔ اس حوالے سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے منصوبے میں گلیسرین سے تیار ہونیوالے کیمیکل کے پائلٹ پلانٹ کا افتتاح یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے ڈین کلیہ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر اصغر باجوہ‘ ڈائریکٹر اورک پروفیسرڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر‘ ڈاکٹر اعجاز بھٹی چیئرمین شعبہ کیمسٹری‘ ڈاکٹر یاسر جمیل‘ پرنسپل انوسٹی گیٹر ڈاکٹر عابد رشید‘معاون ریسرچرزپروفیسرڈاکٹر عامر جمیل ماور ڈاکٹر سعدیہ نذیرکے ہمراہ کیا۔ پائلٹ پلانٹ کے مختلف حصوں کا دورہ کرتے ہوئے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ پاکستان ہر سال اربوں روپے کا ایپی کلوہائیڈرین درآمد کرتا ہے
اور پلانٹ کے ذریعے اس کی مقامی تیاری کو رواج دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ کیمیکل ٹیکسٹائل‘ زراعت‘ پیپرانڈسٹری‘ سیاہی اور کپڑے کو رنگ دینے کیلئے تیار کی جانیوالی ڈائز و ایپاکسی میں استعمال کیا جا رہا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ یونیورسٹی میں قائم کیاجانیوالا پائلٹ پلانٹ اس کی بڑے پیمانے پر مقامی تیاری کی بنیاد بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کیمیکل کے بڑھتے ہوئے استعمال کی روشنی میں توقع کی جا رہی ہے کہ 2023ء میں اس کی سالانہ کھپت 3200ٹن تک بڑھ جائے گی جسے مقامی طو رپر پورا کرنا ممکن ہوسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ماہرین نے ترقی یافتہ ممالک میں استعمال ہونیوالی ٹیکنالوجی کی ریورس انجینئرنگ کے ذریعے پلانٹ تیار کیا ہے جو لائق تحسین ہے۔ ان سے پہلے پراجیکٹ کے پرنسپل انوسٹی گیٹر ڈاکٹر عابد رشید نے بتایا پائلٹ پلانٹ سے ایک بیچ میں 70سے 80کلوگرام ایپی کلوروہائیڈرین تیار ہوسکے گی اور وہ سمجھتے ہیں کہ مقامی خام مال سے تیار ہونیوالا مذکورہ کیمیکل درآمدی کیمیکل کے مقابلے میں خاصا سستا ہوگا جس سے فائنل پراڈکٹ کی قیمتوں میں بھی استحکام آئے گا۔انہوں نے بتایا کہ پلانٹ رواں ماہ کے آخر میں ایپی کلوروہائیڈرین کی تیاری شروع کر دے گا۔