یونیورسٹی کے شعبہ انرجی سسٹم انجینئرنگ کے چیئرمین ڈاکٹر انجم منیر کی تیار کردہ سولرائزڈ گھنٹی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے آزمائشی تقریب وائس چانسلرآفس کے بالمقابل وسیع لان میں کی گئی جہاں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز)نے پرنسپل آفیسراسٹیٹ مینجمنٹ ڈاکٹر قمر بلال‘ چیف ہال وارڈن ڈاکٹر محمد یاسین اور ٹیکنیکل سٹاف آفیسرڈاکٹر یاسر جمیل کے ہمراء نئی سائنسی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے ماہرین ٹڈی دل کے موثر خاتمے اور کھیت میں ممکنہ نقصان کی شرح کو کم کرنے کیلئے این ڈی ایم سمیت تمام حکومتی اداروں اور کسانوں کو موثر کیمیکل سپرے کی موزوں مقدارسفارش کرنے کے ساتھ ساتھ متبادل بائیو پیسٹی سائیڈپر بھی انتہائی محنت سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیت سے ٹڈی دل کو بھاگنے پر مجبور کرنے کیلئے متعارف کروائی گئی سولرائزڈ گھنٹی ایک اہم پیش رفت ہے جسے فیلڈ میں آزمائش کے بعد نہ صرف مزید بہترکیا جائے گا بلکہ اس کی قیمت میں بھی کمی لائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سولرائزڈ یونٹ 10سے 12ہزار روپے میں تیار ہوتاہے جس کیلئے 12وولٹ کی سولر پلیٹ کے ساتھ 6امپیئرکی موٹر باآسانی مارکیٹ میں دستیاب ہے جسے گھنٹی کے ساتھ منسلک کرکے یونٹ تیار کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قبل ازیں یونیورسٹی انجینئرز نے ٹڈی دل پر موثرسپرے کیلئے تھری اِن ون سپرے مشین بھی متعارف کروائی ہے جسے این ڈی ایم اے اور وفاقی وزارت فوڈ سیکورٹی و ریسرچ میں غیرمعمولی پذیرائی مل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی ماہرین اس دشمن مکڑی کے خلاف ہر محاذ پر صف آراء ہیں اور یہاں قائم کئے جانیوالے ملک کے اولین ریسرچ و ڈویلپمنٹ سیل کے ماہرین اہداف تک پہنچنے کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے حال ہی میں دو درجن سے زائد تربیت یافتہ نوجوان انٹرنیز تھرپارکر اور چولستان میں بھیجے ہیں جو این ڈی ایم اے‘وفاقی محکمہ پلانٹ پروٹیکشن اور پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ فیلڈ میں ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لارہے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر انجم منیر نے اُمید ظاہر کی کہ اگر بڑے پیمانے پر سولرگھنٹیاں بنائی جائیں تو فی یونٹ قیمت میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکے گی۔