وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف کی زیرصدارت نیوسنڈیکیٹ ہال میں منعقدہ امریکی ادارہ برائے زراعت کے تعاون سے قائم کئے گئے انڈوومنٹ فنڈ سیکرٹریٹ کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مختلف جامعات اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سے وابستہ سائنسدانوں کی جانب سے جمع کرائے گئے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس جائزہ اجلاس میں وائس چانسلر غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان ڈاکٹر محمد طفیل، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور ڈاکٹر نسیم احمد، ڈائریکٹر جنرل زرعی تحقیق پنجاب ڈاکٹر محمد عابد، ڈائریکٹر جنرل توسیع لائیوسٹاک ڈاکٹر حیدر علی، ڈائریکٹر جنرل لائیوسٹاک ریسرچ ڈاکٹر محمد اقبال اور یونیورسٹی کے جملہ ڈین کلیہ جات نے مذکورہ منصوبوں پر سیرحاصل بحث کی۔ انڈوومنٹ فنڈ سیکرٹریٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر محمود احمد رندھاوا نے تمام منصوبے اور ان کی تفصیلات کے بارے میں حاضرین کو بریفنگ دی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ امریکی محکمہ زراعت کے تعاون سے یونیورسٹی میں قائم کئے جانے والے انڈوومنٹ فنڈ کے ذریعے زراعت کے شعبے میں عملی تحقیق کے لئے منصوبے منظور کئے جاتے ہیں جس کے لئے ملک بھر سے سائنسدانوں سے تجاویز طلب کی جاتی ہیں جس پر ماہرین کی جانب سے سیرحاصل بحث کے بعد اسے حتمی منظوری کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کے لئے فائنل کر لئے جاتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ ان منصوبوں میں ایک ضروری امر کو مدنظر رکھا گیا ہے کہ مخصوص اور متعین عرصہ میں ریسرچرز کو قابل نتیجہ تحقیق منطقی انجام تک پہنچانا ہوتی ہے تاکہ عام آدمی تک اس ریسرچ کے اثرات پہنچائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کی وباء نے تمام ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اداروں کو اس کے مختلف پہلوؤں پر تحقیق پر مجبور کر دیا ہے لہٰذا اس اجلاس میں ایک منصوبہ منظور کیا گیا ہے جس میں کرونا پر نتیجہ خیز تحقیق پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں پاکستان کا ٹڈی دل کے حوالے سے سب سے پہلا ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سیل قائم کر دیا گیا ہے اس ناگہانی آفت سے عہدہ برآں ہونے کے لئے چار منصوبے منظور کئے گئے ہیں جس کے تحت اس کی حیاتیاتی کنٹرول کے ساتھ ساتھ نباتیاتی تدارک اسے پولٹری اور فشریز کے لئے خوراک میں استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر جہتوں پر نتیجہ خیز ریسرچ کی جائے گی۔