جبکہ رواں سمسٹر کے آن لائن فائنل امتحانات 22جون سے شروع کئے جا رہے ہیں۔ اس امر کا فیصلہ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) کی زیرصدارت سنڈیکیٹ روم میں منعقدہ ڈینز کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوموار 8جون سے فیکلٹی کی سطح پر تمام اساتذہ کی آن لائن امتحانات کے حوالے سے خصوصی ٹریننگ شرو ع کی جائے تاکہ اساتذہ اپنے طلبہ تک آن لائن امتحانات کے طریقہ کار سے متعلق تمام معلومات بروقت پہنچا سکیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرڈاکٹر محمد اشرف نے ٹائمز ہائر ایجوکیشن ایشین رینکنگ میں یونیورسٹی کی پوزیشن کوقابل ماضی کے مقابلے میں بہتر قرار دیتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ یونیورسٹی اساتذہ اپنے تحقیقی مقالہ جات کی آئی ایس آئی جرنلز میں اشاعت یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی سائی ٹیشنز کے گراف کو بھی اوپر لیجانے کیلئے کام کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹڈی دل اور کرونا وائرس کے درپیش چیلنجز کے تناظر میں شعبہ حشریات‘پلانٹ پتھالوجی اور مائیکروبیالوجی کے ماہرین کوسبقت لیتے ہوئے اپنی تحقیقاتی ترجیحات کا ازسرنوجائزہ لینا چاہئے اور بین الاقوامی سطح پر انسانیت کو درپیش بڑے چیلنجز پر ریویو پیپرسامنے لانے چاہئیں جس سے ان کی سائی ٹیشن بڑھنے کے نتیجہ میں یونیورسٹی رینکنگ میں خاطر خواہ بہتری آپائے گی۔ ان کاکہنا تھا کہ رینکنگ میں بہتری کیلئے ہمیں شعبہ میتھ و سٹیٹ میں اپلائیڈمیتھی مٹیشنزجبکہ فزکس میں تھیوریٹکل فزکس کے ماہرین کو خصوصی طور پر شامل کرنا ہوگا تاکہ ان کے ریسرچ پیپرز اور ریویوآرٹیکلز کی بنیاد پر سائی ٹیشنز میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے ڈینز و ڈائریکٹرزپر زور دیا کہ اپنے زیرسایہ تدریسی‘ تحقیقی اور انتظامی اُمور پر خصوصی توجہ رکھیں تاکہ مرکزی راہ داری سمیت چھتوں اور برآمدوں میں جاری مرمت کے کام میں بہتری کیلئے اس کی نگرانی جاری رکھیں اور کسی بھی کوتاہی کی بروقت نشاندہی کریں۔ اجلاس میں پرنسپل آفیسراسٹیٹ مینجمنٹ ڈاکٹر قمر بلال نے نے کرونا ریلیف فنڈ میں اساتذہ کی طرف سے جمع کروائے گئے عطیات میں آمد و اخراجات کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 1.5ملین روپے کے عطیات سے ایسٹرکے موقع پر مسیحی ورکروں میں تحائف‘ رمضان المبارک سے قبل چھوٹے ملازمین میں رمضان گفٹس‘ گوہر ٹیکسٹائل کے تعاون سے عید ملبوسات جبکہ عیدالفطر کے موقع پر 900سے زائد چھوٹے ملازمین میں عید گفٹس تقسیم کئے گئے۔پراجیکٹ ڈائریکٹر کاشف اور ٹریژرعمر سعید قادری نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی معاونت سے 83ملین روپے سے شروع کئے گئے انٹرپرائز ریسورس مینجمنٹ سسٹم اور سمارٹ یونیورسٹی پراجیکٹ میں اب تک ہونی والی پیش رفت پر بریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم کی بدولت یونیورسٹی کے جملہ اُمور میں کم افرادی قوت‘ وقت اور پیسوں کے ذریعے بہترین اور شفاف سسٹم وجود میں آئے گا جس سے یونیورسٹی کی اوورآل کارکردگی میں مثالی ترقی وقوع پذیر ہوگی۔ ڈاکٹر محمد اشرف نے ٹریژراور پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ فوری طو رپر اس پراجیکٹ میں پیش رفت کی جائے اور درپیش مشکلات سے انہیں آگاہ کیا جائے تاکہ مکمل یکسوئی اور محنت کے ساتھ اسے کم سے کم وقت میں لاگو کیا جا سکے۔