اکستان سائنٹفک و ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سینٹر (پاسٹک) اور یونیورسٹی کے آفس آف ریسرچ‘ انوویشن و کمرشلائزیشن (اورک) کے اشتراک سے منعقدہ ایک روزہ نمائش میں ملک بھر سے 50تعلیمی اداروں کے طلبہ نے 120سے زائد پراجیکٹس کے ساتھ شرکت کی۔ صوبائی وزیرایکسائز حافظ ممتاز احمدنے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز)‘ ایوان صنعت و تجارت کے صدر رانا سکندر اعظم اور پاسٹک کے ڈائریکٹر جنرل محمد اکرم شیخ کے ہمراہ نمائش کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پرنسپل آفیسراسٹیٹ مینجمنٹ ڈاکٹر قمر بلال‘ ڈین کلیہ سوشل سائنسز ڈاکٹر محمود رندھاوا‘ ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر‘ ڈپٹی ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر عبدالرشید‘ ڈاکٹر عبدالنوید‘ ڈاکٹر خرم ضیاء‘ ڈاکٹر وسیم احمد اور ڈائریکٹر بزنس انکوبیشن سنٹر مسٹر فاروق حسن بھی موجود تھے۔ سٹالز کا دورہ کرتے ہوئے صوبائی وزیرنے کہا کہ حکومت تعلیم اور صحت کوترجیحات میں شامل کئے ہوئے ہے اور ضرورت مند خاندانوں کیلئے صحت انصاف کارڈ کی طرز پر باصلاحیت مگر کم وسائل کے حامل نوجوانوں کیلئے بنیادی و اعلیٰ تعلیم کیلئے تعلیم انصاف کارڈ متعارف کروائے گی تاکہ ضرورت مند خاندانوں کے بچے وسائل نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم جیسے زیور سے محروم نہ رہ سکیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی نمائشوں کے ذریعے نوجوانوں کیلئے اپنے آئیڈیاز کو دوسروں کے سامنے پیش کرنے اور نمایاں پہلوؤ ں کی موثر مارکیٹنگ کے ذریعے مقابلہ سازی کے مواقع میسر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نمائش میں طلبہ نے فی الحقیقت نئے اور اچھوتے آئیڈیاز پیش کئے تھے جن سے بے حد متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نمائش میں ایوان صنعت و تجارت کے ذمہ داران کی شمولیت اس امر کی غماز ہے کہ ہماری انڈسٹری سے وابستہ لوگ نئے آئیڈیاز کیلئے کس قدر سنجیدہ ہیں تاکہ یونیورسٹیوں سے سامنے آنیوالے آئیڈیاز کے ذریعے نئے کاروباراور روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکیں۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز) نے کہا کہ پوری دنیا میں جامعات کے نوجوان نئے آئیڈیاز کے ساتھ چھوٹے کاروبارشروع کرنے کی روایت ڈالتے ہیں جسے متعلقہ انڈسٹری آگے بڑھ کر بڑے کاروبار کے طو رپر سامنے آنے کے وسائل مہیا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی دنیا کے تمام بڑے ناموں نے جامعات میں ہی اپنی شعوری آنکھ کھولی تھی جس کے بعد آج وہ اربوں ڈالر کے بڑے کاروباری حصہ دار بن چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی ہر سال پاسٹک اور ڈائس فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر ملک بھر کی جامعات میں زیرتعلیم طلبہ کو اپنے بزنس آئیڈیاز متعارف کروانے کا پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے جن کے ذریعے درجنوں نئے کاروبار شروع ہوئے۔ انہوں نے کاروباری افراد پر زور دیا کہ وہ اپنے قیمتی لمحات سے وقت نکال کر نوجوانوں کے بزنس آئیڈیاز کو دیکھیں اور اپنے ذہن و قلب میں سامنے آنیوالے سوالات کا تبادلہ نوجوانوں کے ساتھ کریں ہو سکتا ہے کہ وہ ان کے کاروبار کو چار چاند لگانے کی بنیا د بن سکیں۔ ڈائریکٹر جنرل پاسٹک ڈاکٹر محمد اکرم شیخ نے کہا کہ ایک اچھوتا آئیڈیاز ملکی معیشت میں اربوں روپے اضافے کا باعث بن سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کا ادارہ ہر سال باقاعدگی سے تعلیمی اداروں کے نوجوانوں میں سائنسی نمائش کا انعقاد کرواتا ہے تاکہ باصلاحیت نوجوانوں کو سامنے لاکرانہیں کاروباری پارٹنرسے متعارف کروایا جائے۔ ایوان صنعت و تجارت کے صدر رانا سکندر اعظم خاں نے کہا کہ ان کا ادارہ یونیورسٹی ماہرین کے ساتھ ملکرکام کر رہا ہے اور انڈسٹری کو درپیش مسائل و مشکلات یونیورسٹی کے ذمہ داران تک پہنچاتا ہے جس کے پائیدار کی تلاش حل کیلئے یونیورسٹی کے سینکڑوں نوجوان تحقیقی نتائج کی روشنی میں قابل عمل حکمت عملی سامنے لاتے ہیں۔