ان خیالات کا اظہار زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے کلیہ زرعی انجینئرنگ کے ڈیپارٹمنٹ آف انرجی سسٹم انجینئرنگ کے زیر اہتمام گھریلو کچرے کو توانائی میں تبدیل کرنے کے حوالے سے عوامی سطح پر شعور اجاگر کرنے کی مہم کے لئے منعقدہ سیمپوزیم سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے انجینئرز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بائیو گیسی فیکیشن کا گھریلو کچرے کے استعمال پر مبنی ایسا ماڈل تیار کیا جائے جس سے انتہائی سستی بجلی پیدا کی جا سکے۔
اس مقصد کے لئے فیصل آباد ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے ساتھ باہمی اشتراک کے لئے عملی اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔ ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ دنیا بھر میں سالڈ ویسٹ کے ساتھ ساتھ بائیو ماس کو ری سائیکلنگ سے ہمکنار کر کے کامیابی کے ساتھ توانائی پیدا کی جا رہی ہے جو کہ ہمارے ہاں بھی انتہائی بڑی مقدار میں دستیاب ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے زرعی نظام میں فصلات کی باقیات کو ضائع کر کے انہیں زمین کی زرخیزی اور توانائی کے لئے استعمال کرنے پر توجہ نہیں دی جاتی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم تھرمل پاور پلانٹس کے ذریعے انتہائی مہنگی بجلی پیدا کرنے پر مجبور ہیں۔
ڈین کلیہ زرعی انجینئرنگ و ٹیکنالوجی ڈاکٹر اللہ بخش نے کہا کہ ہمارے ملک میں شمسی توانائی 1600فی مربع مائیکرومول دستیاب ہے جو کہ دنیا بھر میں مقدار کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہے۔ سورج کی یہ لہریں یورپ میں 900 فی مربع ایم ایم کے لیول پر ہونے کے باوجود وہاں شمسی توانائی بڑی مقدار میں حاصل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دیگر متبادل ذرائع بروئے کار لانے کے لئے مربوط کاوشیں کرنا ہوں گی۔چیئر مین انرجی سسٹم انجینئرنگ ڈاکٹر انجم منیر نے کہا کہ یونیورسٹی نے شمسی توانائی کے متعدد منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کیے ہیں جن میں پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے میں سولر انرجی پر نصب کیے جانے والے 2300 ٹیوب ویل بھی شامل ہیں جن کی تکنیکی معاونت ہمارے سائنسدانوں نے یقینی بنائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچن کے لئے سولر انرجی سہولیات کمرشل بنیادوں پر تیاری کے مراحل میں ہیں جبکہ پھولوں کے عرقیات اور ادویہ سازی کے لئے مشینری بھی تیار کر لی گئی ہے۔آپپریشن منیجر فیصل آباد ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی انجیئنر ڈاکٹر محمد رضوان تبسم نے کہا کہ انہوں نے گھریلو سطح پر بائیو ویسٹ کو دیگر کچرے سے الگ کرنے کے لئے عوامی سطح پر مہم شروع کی ہے جس میں یونیورسٹی کا تعاون بھی حاصل ہے اور اس کے نتائج انتہائی مثبت رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بائیو ماس کو توانائی کے لئے استعمال کرنے کے حوالے سے پورا نظام ترتیب دے دیا گیا ہے جس پر عمل درآمد کے لئے بھر پور وسائل بروئے کار لائے جائیں گے