پاک چائنہ ہارٹیکلچرل ڈویلپمنٹ فورم‘ سٹرس ویلیو چین میں بہتری اور لائیوسٹاک ڈویلپمنٹ میں یونیورسٹی ماہرین کی معاونت سے قانون سازی میں بہتری کے ساتھ ساتھ ترشاوہ پھلوں کے اضلاع میں ترقی پسند کاشتکاروں کے فارمز پر یونیورسٹی طلبہ کی انٹرن شپ کیلئے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔
اس حوالے سے ایک خصوصی جائزہ اجلاس یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ایگریکلچرو رورل اکانومی) مس سمیرا صمدکی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کینو پیدا کرنیوالے علاقوں میں ترقی پسند کاشتکاروں کے فارمز پر زرعی توسیع کے سٹاف کی معاونت سے یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہارٹیکلچرل سائنسز‘ سوائل سائنس‘ پلانٹ پتھالوجی‘انٹومالوجی اور ایگرانومی کے طلبہ گروپس انٹرن شپ پر بھیجنے کی تجویز سے اتفاق کیا گیا تاکہ سٹرس ویلیو چین میں موجود خامیوں پر قابو پانے کیلئے قابل بھروسہ معلومات کی بنیاد پرقابل عمل لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف نے انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایوب چوہدری اور ڈاکٹر امان اللہ ملک کو ہدایت کی کہ جلد ہی چین میں ہارٹیکلچرل سائنسز کے ماہرین کو یونیورسٹی مدعو کیا جائے تاکہ کینو‘ آم‘کھجوراور بیرکے چینی ماہرین کے تجربات ے ہینڈز آن ٹریننگ کے ذریعے فائدہ اُٹھایا جائے۔انہوں نے بتایا کہ چین میں بائیو ہیلتھی ایگریکلچرماڈل اور تخفیف غربت پروگرام تیزی سے مقبول ہورہا ہے لہٰذا ہمیں بھی اسی طرز پر پیش رفت کرنے کی را ہ ہموار کرنا ہوگی۔
انہوں نے واضح کیا کہ یونیورسٹی زرعی شعبہ میں پی ایچ ڈی اور ایم فل تحقیق کے ذریعے درپیش مسائل کی نشاندہی اور ممکنہ حل و قانون سازی تجویز کر سکتی ہے تاہم اصلاحات متعارف کروانا اور قوانین پر عملداری حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری مس سمیرا صمد نے توقع ظاہر کی کہ یونیورسٹی سے ترشاوہ پھلوں پیدا کرنیوالے کاشتکاروں کے فارمز پر مجوزہ انٹرن شپ کے نتیجہ میں سٹرس ویلیو چین اور پراسیسنگ کو باصلاحیت افرادی قوت میسر آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے یونیورسٹی ماہرین کے ساتھ مشاورت کو مزید مضبوط کرے گی تاکہ زرعی ماہرین کے تجربات وتجاویز سے صوبے کی کسانوں کی معاشی حالت میں بہتری اور دیہی ترقی کی راہ ہموار کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہرچند لائیوسٹاک کا شعبہ زرعی شرح نمو میں کراپ سیکٹر سے زائدکا حصہ دار ہے تاہم وہ سمجھتی ہیں کہ ابھی تک ہم اس میں ترقی کے پوٹینشل سے اس حد تک فائدہ حاصل نہیں کر پائے جوہمیں کرنا چاہئے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکجز ڈاکٹر رشید احمد‘ پروفیسرڈاکٹر قمر بلال‘ ڈاکٹر امان اللہ ملک‘ ڈاکٹر محمد ایوب چوہدری‘ ڈاکٹرظہیر احمد ظہیر‘ ڈاکٹرمحمد یاسین‘ ڈاکٹر جاوید‘ ڈاکٹر سرفراز حسن‘ ڈاکٹر عظیم سیدل‘ مس عائشہ گلزار‘ مس اقراپارس اور پراجیکٹ ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ آف ماڈل فارمز کاشف جمشیدبھی موجود تھے۔