بلکہ یونیورسٹی میں زیرتعلیم ایسے باصلاحیت نوجوانوں کیلئے تعلیمی وسائل مہیا کرنے میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے جن کی محدود خاندانی آمدنی انہیں اعلیٰ تعلیم میں آگے بڑھنے سے روکے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے ڈائریکٹوریٹ آف فنانشل اسسٹنٹس کے زیراہتمام سال 1983ء میں یونیورسٹی کا حصہ بننے والے سابق طلبہ کا خصوصی اجلاس نیو سینٹ ہال میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے مقررین جن میں سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اطہر جاوید خاں‘ ڈاکٹر جاوید اختر‘ ڈاکٹر محمد یاسین‘ محمد حسین ناصر‘ عبدالناصر و دیگر شامل تھے‘نے اپنے زمانہ طالب علمی کی حسین یادوں اور خوشگوار و دلچسپ واقعا ت کی یادتازہ کرتے ہوئے باہمی تعلقات اور روابط کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر فنانشل اسسٹنٹس ڈاکٹر جاوید اختر نے سابق طلبہ کے خصوصی اجلاس کی اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ہم مادرِ علمی سے اکتساب فیض کے بعد اپنی پیشہ وارانہ مصروفیات میں اس قدر کھو گئے ہیں کہ یونیورسٹی میں گزارے ہوئے لڑکپن کے دن اور جوانی کی شرارتوں کوعلیحدگی میں تو یاد کرتے ہیں
لیکن بہت کم ایسے ہیں جو اُن خوبصورت لمحات کو اکٹھے بیٹھ کر دہراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی سے گریجوایٹ ہونے کے بعد سینکڑوں لوگوں نے اپنی پیشہ وارانہ فیلڈ میں بہت ترقی کی لیکن بہت تھوڑے ایسے ہیں جنہوں نے بعد میں بھی اپنی مادرِ علمی سے تعلق کومضبوط کیا تاہم ان کی یہ کوشش ہے کہ شعبہ جات‘ کلیہ جات کے بعد یونیورسٹی کی سطح پر سابق طلبہ کے گروپس کو مزید مضبوط اور مربوط کیا جائے تاکہ باہمی روابط میں گرم جوشی لاتے ہوئے اس جامعہ سے اکتساب فیض کے بعد اس میں زیرتعلیم مستحق طلبہ کی تعلیم کیلئے وسائل مہیا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ دیہی کوٹہ کی حامل یونیورسٹی میں آج بھی سینکڑوں نوجوان ایسے ہیں جو محدود وسائل کی وجہ سے صبح کا ناشتہ کئے بغیر کلاس روم میں پہنچتے ہیں لہٰذااگر سابق طلبہ اپنی حیثیت کے مطابق ایسے مستحق لوگوں کا ہاتھ تھام لیں تو دیئے سے دیا جلانے کا سلسلہ زندگی کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی ہماری کامیابی کی بنیاد بنے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ڈائریکٹوریٹ نے طلبہ کی کیریئر کونسلنگ‘ انٹرویو سکلز اور ان میں کاروباری مہارتیں اجاگر کرنے کا پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے خوشگوار اثرات سامنے آئیں گے۔ عبدالناصر نے کہا کہ انہوں نے اپنے 30سالہ پیشہ وارانہ مشاہدے میں یہ بات نوٹ کی ہے ہمیں اپنے فارغ التحصیل نوجوانوں کوجاب انٹرویو کے دوران اپنی متاثر کن شخصیت کے ذریعے بہترین اور مثالی مارکیٹنگ اور شخصیت کے مضبوط پہلوؤں اور کامیابیوں کومنوانے کا ہنر بھی سیکھانا ہوگا تاکہ وہ عملی زندگی میں ایک کامیاب پروفیشنل بن سکیں۔تقریب سے ڈاکٹر محمد جلال عارف‘ ڈاکٹر محمد یاسین‘ ڈاکٹر اطہر جاوید خاں‘ محمد حسین ناصرنے بھی خطاب کیا۔تقریب میں شمشیر حسین‘ ڈاکٹرمحمد اطہر افضال‘ امتیاز احمد‘ چوہدری فلک شیر‘ محمدظیغم نواز‘ ڈاکٹر محمد اقبال‘ ڈاکٹر جی ایم ایوب‘ ڈاکٹر محمد اسلم‘ منصور احمد‘ غلام مجتبیٰ‘ محمد افضل علی مغل‘ غلام عباس مند اور ڈاکٹر محمد سعید موجود تھے۔اس موقع پر سابق طالب علم شمشیرحسین نے 3لاکھ روپے کا امدادی چیک ڈائریکٹر فنانشل اسسٹنٹس ڈاکٹر جاوید اختر کے حوالے کیا۔