اس حوالے سے ایک خصوصی تقریب وائس چانسلرزآفس کے میٹنگ روم میں منعقد ہوئی جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز) اور پی آئی ٹی بی کے ڈائریکٹر جنرل ای گورننس ساجد لطیف نے معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کئے۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف نے کہاکہ زرعی یونیورسٹی ملک کی پہلی جامعہ ہوگی جو پی آئی ٹی بی کے تعاون سے ای فائلنگ پر منتقل ہورہی ہے جس کے پہلے مرحلے میں وائس چانسلرآفس‘ رجسٹرار اور ٹریژرر کے دفاتر کو یکم نومبر تک ای فائلنگ پر منتقل کیا جائیگا جس کا دائرہ مرحلہ وار دوسرے تعلیمی و انتظامی شعبہ جات تک وسیع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کی باقاعدہ لانچنگ سے قبل اگر اس کا پروٹوٹائپ تجرباتی بنیادوں پر شروع کرتے ہوئے سٹاف کو اس سے متعلق تربیت کی فراہمی کا آغاز کر دیا جائے تو بہت سی مشکلات کا بروقت ازالہ کیا جا سکے گا تاکہ ایک میچور اور جامع پروگرام یونیورسٹی کے حوالے کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ پروگرام کے ذریعے ایک طرف دفاتر میں فائلوں کا رش کم ہوگا تو دوسری جانب ممکنہ ٹریس ابیلٹی کی وجہ سے ہر آفیسر اپنے ڈیش بورڈ پر موجود فیصلہ طلب ڈاک کو جلد نمٹانے یا غیرضروری تاخیر کا بھی ذمہ دار ہوگا۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ای فائلنگ کے نفاذ سے یونیورسٹی کی مختلف مجاز اتھارٹیزکی میٹنگزکیلئے تیار کئے جانیوالے بھاری بھر کم ایجنڈے اور کارروائی کی تفصیلات ہارڈ فارم میں ممبران تک پہنچانے میں خرچ ہونیوالے لاکھوں روپے کے وسائل بچائے جا سکیں گے۔ اجلاس میں یونیورسٹی کے ناظم بیرونی روابط ڈاکٹر رشید احمد‘ ناظم اُمور طلبہ ڈاکٹر شہباز طالب ساہی‘ ڈائریکٹر پلاننگ و ڈویلپمنٹ عرفان عباس‘پی آئی ٹی بی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وسیم بھٹی‘ جوائنٹ ڈائریکٹرآپریشنزعابد محمود‘ جوائنٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل نبیل خان‘ سینئر پروگرام مینیجر خاور حفیظ‘ڈویژنل آئی ٹی مینیجر محمد وقاص‘ انچارج آئی ٹی وصی احمد رندھاوا اور پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی سی ٹی کاشف اکرم بھی موجود تھے۔
دنیا بھر کی طرح اکتوبر کے دوسرے جمعہ کو منائے جانیوالے ورلڈ ایگ ڈے کی تقریب زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں بھی منعقد ہوئی۔ کلیہ ویٹرنری سائنس کے زیراہتمام منعقد ہونے والی خصوصی تقریب کے مہمان خصوصی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) تھے ڈین کلیہ سائنسز ڈاکٹر محمد اصغر باجوہ‘ ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر محمود احمد رندھاوا‘ ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر محمد اسلم خاں‘ ڈین کلیہ ویٹرنری سائنس ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی‘ ناظم اُمور طلبہ ڈاکٹر شہباز طالب ساہی‘ ڈاکٹر سجاد خاں‘ ڈاکٹر انس سرور قریشی‘ ڈاکٹر اشعر محفوظ‘ ڈاکٹر راؤ زاہد عباس اور ڈاکٹر محمد عمران نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے کہا کہ انڈا صدیوں سے انسانی خوراک کا لازمی جزو ہے جو پروٹین سمیت اپنی دیگرغذائی خوبیوں کی وجہ سے دنیا کے ہر معاشرے میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی ماہرین نے یونی گولڈ کے نام سے مرغیوں کی ایک ایسی نسل متعارف کروائی ہے جو نہ تو کڑک بیٹھتی ہے اور نہ ہی عام مرغی کی طرح اس کے انڈے مخصوص عرصہ کے بعد بند ہوتے ہیں بلکہ یہ سال میں 270سے زائد انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے بیک یارڈ پولٹری پروگرام کی کامیابی کیلئے یونی گولڈمرغیاں اہم کردار ادا کریں گی لہٰذا ان کی وسیع پیمانے پر نسل کشی کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دیہی سطح پر انڈے گھریلو خواتین کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہیں جس میں اضافہ کیلئے حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ جامعات کی عالمی رینکنگ میں یونیورسٹی کی ٹاپ 500یونیورسٹیوں میں شمولیت کیلئے لائحہ عمل ترتیب دے رہے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ تھوڑی سی پرخلوص کوشش سے یہ سنگ میل آسانی سے عبور کر لیں گے۔