نیو سینٹ ہال میں شعبہ حیوانات‘ جنگلی حیات و ماہی پروری کے زیراہتمام زرعی علاقوں میں فصلوں اور گھریلو سطح پر چوہوں کی ماحول دوست طریقوں سے روک تھام پر منعقدہ سیمینار سے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے کہا کہ پوری دنیا میں لگ بھگ 20فیصد انسانی خوراک صرف چوہوں کی وجہ سے خراب ہوجاتی ہے لہٰذا ان سے بچاؤ کیلئے ٹریپ بیریئر سسٹم جیسے ماحول دوست طریقہ کو بروئے کار لاتے ہوئے ان سے بچاؤ یقینی بنایا جانا چاہئے جس کیلئے ماہرین کو زیادہ سے زیادہ کسانوں کی رہنمائی کیلئے میدان عمل میں اترنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ چوہوں کے چھونے‘کاٹنے کے ساتھ ساتھ اس کے فضلے اور بیشاب سے تین درجن بیماریاں انسانوں میں منتقل ہوتی ہیں لہٰذا ان سے بچاؤ کیلئے اپنے کچن‘ سٹور اور زرعی اجناس محفوظ کرنے کی جگہ میں صفائی ستھرائی ہر طریقے سے یقینی بنائی جائے۔شعبہ کے چیئرمین ڈاکٹر حماد احمد خان نے کہا کہ چوہوں کے خاتمہ کیلئے ماحول دوست طریقوں کڑکی‘گلو بورڈ‘پنجروں یا بند ڈبوں کا استعمال‘ آگ کے تیز شعلوں کی مدد سے بل کے اندر چوہوں کو ماردینا یا ان کے بلوں اور سوراخوں کو تباہ کرنا یا لوگوں کا چوہوں کے ٹھکانے کے گرداکٹھا ہوکر چوہوں کو باہر آنے پر مجبور کرنا اور ان کو مار دینا جیسے طریقوں کو رواج دیا جائے۔ سیمینار سے ڈین کلیہ سائنسز پروفیسرڈاکٹر اصغر باجوہ‘ اجمل حسین باجوہ‘ عرفان احمد‘ پراجیکٹ ایسوسی ایٹس محمدافضال اکرم‘ محمد وقار‘ محمد عمر مختارنے بھی خطاب کیا۔