جس میں زیرتعلیم طلباء و طالبات کوانگریزی زبان میں ہینڈ ز آن ٹریننگ ورکشاپس کے ذریعے اس قابل بنایا جائے گا کہ وہ اپنے جذبات و خیالات اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا انتہائی موثر اور جامع انداز میں اظہار کر سکیں۔ یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز) نے اکیڈمک کونسل کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ ہرچند کیو ایس رینکنگ میں زرعی یونیورسٹی دنیا کی ایک ہزار بہترین جامعات میں شامل ہے تاہم اگر وہ اسے عالمی سطح پر ٹاپ 500یونیورسٹیوں کی فہرست کا حصہ بنوانے میں کامیاب ہوگئے تبھی اپنے کردار سے مطمئن ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی بلاشبہ جامعات کی رینگنگ کے مروجہ پیرامیٹرزٹیچنگ‘ ریسرچ‘ سائی ٹیشنز‘ انڈسٹریل انکم اور انٹرنیشنل آؤٹ لک میں بہتری لاکر عالمی درجہ بندی میں ملک کی 500بہترین جامعات میں شامل ہوکر ملک کی نمبر ون جامعہ بن سکتی ہے جس کیلئے فیکلٹی کے ساتھ ساتھ اورک اور کوالٹی انہانس منٹ سیل کو مربوط کاوشیں بروئے کارلانا ہونگی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی جلد ہی ای فائلنگ سسٹم پر منتقل ہورہی ہے اور شفافیت‘ میرٹ اور ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے اسے ملک کی مثالی جامعہ بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی ماہرین کے تحقیقی مقالہ جات کی سائی ٹیشنز‘بین الاقوامی آؤٹ لک اور ایمپلائرزریپوٹیشن میں بہتری لاکر رینکنگ کوبہتر بنانے کے امکانات سے فائدہ اُٹھانا چنداں ناممکن نہیں ہے اور ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ چیزوں کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے بہتر طور پر مارکیٹ کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے ٹنیورٹریک سسٹم میں شامل اساتذہ کا امپیکٹ انیلسزکیا جائے گا تاکہ ان میں سے پروڈکٹوسائنس دانوں کی نشاندہی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ٹائمز ہائر ایجوکیشن‘ کیو ایس اور اے آرڈبلیو یو رینکنگ سب سے معتبر اور مانی ہوئی درجہ بندی قرار دی جاتی ہیں جن کے مقررکردہ پیرامیٹرز کے مطابق پیش رفت یقینا سودمند ثابت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ جامعات میں تعلیمی و تحقیقی سمت درست کرنے اور معیار تعلیم کو بلندیوں سے ہمکنار کرنے میں کوالٹی انہانس منٹ سیل کلیدی کردار اد اکرتا ہے لہٰذا وہ چاہیں گے کہ یونیورسٹی کا کیو ای سی بھی انہیں خطوط پر اپنے کردار کو مزید توانائیوں سے آگے بڑھائے۔ انہوں نے ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ جامعات میں سائنس دانوں کیلئے ایسی کمرشلائزیشن پالیسی متعارف کروائی جائے جس سے ماہرین کی صحیح معنوں میں حوصلہ افزائی ہو اور وہ مکمل یکسوئی کے ساتھ اپنے تحقیقی اُمور میں پیش رفت کر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ کلیہ جات کی سطح پر سب سے زیادہ سائی ٹیشن حاصل کرنیوالے ریسرچ پیپرزکے مصنفین کوپرکشش انعامات سے نوازا جائے گا۔ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ یونیورسٹی میں تربیت یافتہ ٹیکنیشنزکی بھرتی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے بھی تمام وسائل بروئے کا رلائے گی۔ اکیڈمک کونسل نے آئندہ تعلیمی سیشن سے ایم فل ماس کمیونی کیشن ڈگری کے اجراء کی بھی منظوری دی۔