یہ باتیں پاکستان میں انڈونیشیاء کے سفیر ایوان سیودی امری نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورہ میں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) سے ان کے چیمبر اورنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی میں منعقدہ سیمینار کے مہمان خصوصی کے طو رپر اپنے خطاب میں کہیں۔انڈونشین سفیر نے بتایا کہ ان کا ملک پاکستانی کینو کا دوسرا بڑا خریدار ہے جبکہ پاکستانی چاول اور آم بھی انڈونیشن مارکیٹ میں خصوصی طور پر پسندکئے جاتے ہیں جن کے حجم میں اضافہ کیلئے دونوں ممالک کے مابین فریم ورک معاہدے کو جدتوں سے ہمکنار کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس بھارت سے بھینس کا دودھ درآمد کیا گیا لیکن وہ چاہیں گے کہ مستبقل میں یہ دود ھ پاکستان سے منگوایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی استعداد اور ضروریات کا ادارک کرکے ہم باہمی تجارت اور تعاون میں کئی گنا ا ضافہ کر سکتے ہیں اور ان کا یونیورسٹی آنے کا مقصد بھی یہی تھا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور بوگرزرعی یونیورسٹی انڈونیشیاء کے مابین تعاون میں نئے پہلوؤں اور ضروریات کا جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں خوردنی تیل کی 60فیصد ضروریات انڈونیشیاء پام آئل کے ذریعے پوری کر رہا ہے اور بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کے تناظر میں ہمیں ایک دوسرے کیلئے اپنی زرعی برآمدات کا حجم بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لینا چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی پاکستان میں تعیناتی سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت میں بدستور اضافہ ہورہا ہے جس میں مزید اضافہ کیلئے نئی راہیں تلاش کی جائیں گی۔ قبل ازیں مہمان سفیر کو یونیورسٹی کی عمومی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے کہا کہ ہرچندزرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور انڈونیشیاء کی بوگر زرعی یونیورسٹی کے مابین باہمی تعاون کے سمجھوتے پر دستخط موجود ہیں تاہم وہ چاہیں گے کہ اساتذہ و طلبہ کے باہمی تبادلوں کے ساتھ ساتھ مشترکہ زرعی چیلنجز اور مواقعوں پر جوائنٹ سیمینار کا انعقاد کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ انڈومنٹ فنڈ سیکرٹریٹ کے پلیٹ فارم سے ہم ایک بین الاقوامی جوائنٹ ونچرکیلئے پیش رفت کر سکتے ہیں جس کے ذریعے دونوں جامعات مشترکہ اہداف کا تعین اور اس میں اپنے کردار کے حوالے سے معاملات کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ سیمینار سے اپنے خطاب میں ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہو م سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا کہ انڈونشین سفارتخانے کے تعاون سے گزشتہ سال آئل پام پر سیمینار کے بعد آج کا پروگرام بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ سائنسز میں باہمی تعاون کو بڑھا کر دونوں ممالک معاشی ترقی سے ہمکنار ہونے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ سیمینار سے ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر نزہت ہما نے بھی خطاب کیا۔