کہ وہ اپنے کردار و عمل سے نہ صرف معاشرے میں بہتری کا سبب بنیں بلکہ طلبہ میں بھی اپنی پیشہ وارانہ صلاحیت کی بنیاد پر ایک مثالی استاد کے طور پرمشعل راہ قرار پائیں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آبا د کے نیو سینٹ ہال میں کوالٹی انہانس منٹ سیل کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نادیہ طاہر نے کہاکہ قومی سطح پر جامعات میں کوالٹی ایجوکیشن کے معاملات کو قریب سے دیکھتے ہوئے وہ اس نتیجہ پر پہنچی ہیں کہ ہرچند ملک کی 150جامعات میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں کوالٹی انہانس منٹ سیل قائم کئے جا چکے ہیں تاہم ایک موثر لیکچرکوطلبہ تک پہنچانے کیلئے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں یونیورسٹی اساتذہ کو ابھی بہت کچھ کرناہے اورپیشہ وارانہ بہتری کیلئے جہدمسلسل اور مسابقت ان کے معمول کا حصہ ہونی چاہئے۔ تقریب میں شریک ٹنیور ٹریک سسٹم سے وابستہ فیکلٹی ممبران کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ٹی ٹی ایس فیکلٹی کے طو رپر ملازمت انہیں پاکستان کے لاکھوں لوگوں سے ممتاز بناتی ہے لہٰذا انہیں چاہئے کہ اپنی اس امتیازی حیثیت سے مکمل انصاف کرتے ہوئے تمام صلاحیتیں اپنی پیشہ وارانہ بہتری کیلئے وقف کر دیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ یونیورسٹی فیکلٹی کی جانب سے سامنے لائے جانیوالے مسائل و مشکلات پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا اور 2014ء سے پہلے ٹی ٹی ایس اساتذہ کی انتظامی پوزیشنوں پر تعیناتی سے پیدا ہونیوالے مسائل کے حل میں وہ اپنا کردارادا کریں گی۔ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے آج بھی ملک کی بیشتر جامعات میں گزشتہ کئی مہینوں سے سٹیچوٹری باڈیز کا کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا اور ٹی ٹی ایس اساتذہ بدستور انتظامی پوزیشنوں پر بھی براجما ن ہیں لہٰذا وہ سمجھتی ہیں کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی واضح ہدایات کے باوجود ان پر عملدرآمد نہ کرنے والے سربراہان کوکٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر ٹائمز رینکنگ نے پائیدارترقیاتی اہداف کے تناظر میں بھی جامعات کی درجہ بندی کی ہے لہٰذااگر ملکی جامعات کسی بھی ایک ترقیاتی ہدف کو ٹارگٹ کرکے اس کیلئے پیش رفت کرے تو ملک کی کئی جامعات عالمی رینکنگ کا حصہ بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کوالٹی پیرامیٹرز پر عملداری کے حوالے سے رول ماڈل جامعہ کی تلاش میں ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ پروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز) کی سربراہی میں یہ اعزاز جامعہ زرعیہ کو حاصل ہوکیونکہ ڈاکٹر اشرف کوالٹی ایجوکیشن کے تمام پیرامیٹرز کوکسی بھی دوسرے وائس چانسلرکے مقابلے میں بہتر طور پر سمجھتے اور عملدرآمد کی راہ نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔قبل ازیں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز) نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک میں کسی بھی یونیورسٹی کو جن کوالٹی پیرامیٹرز پر پرکھا جاتا ہے ان میں کوالٹی ایجوکیشن اور تحقیق کے ساتھ ساتھ معاشرے کی بہتری‘ ملکی درآمدی بل میں کمی اور برآمدی حجم میں اضافے کیلئے ان کے کردار کا جائزہ لیاجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ٹی ٹی ایس فیکلٹی کو پراڈکٹویٹی سنٹرز قرار دیتے ہوئے ان کی تحقیقات کا معاشرے کی بہتری اور یونیورسٹی کی رینکنگ سمیت مختلف حوالوں سے جائزہ لیاجاتا ہے کہ کس طرح یہ لوگ پرکشش تنخواہ کے ساتھ قومی تعمیر و ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں تاہم پاکستان میں یہ سسٹم مقررہ اہداف کی روشنی میں وقت کے ساتھ بتدریج میچورہورہاہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کی طرف سے واضح ہدایات اور پالیسی کی روشنی میں بدقسمتی سے ہم گزشتہ برسوں کے دوران اداروں کے اندر اس طرز کی اصلاحات کو کماحقہ نافذ نہیں کر سکے جس کی وجہ سے انتظامی پوزیشنوں اور ٹی ٹی ایس اساتذہ کی سالانہ انکری منٹس کے جملہ مسائل میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یونیورسٹی کی سطح پر ٹی ٹی ایس فیکلٹی کو انتظامی پوزیشنوں سے الگ کیا جا رہا ہے تاکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی گائیڈلائنز پر من و عن عملدرآمد کیا جا سکے۔ ڈائریکٹر کوالٹی انہانس منٹ ڈاکٹر عامر جمیل‘ ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر‘ڈین کلیہ سائنسز ڈاکٹر اصغر باجوہ اور ٹی ٹی ایس اساتذہ کی بڑی تعداد نے گفتگو میں حصہ لیا اور یونیورسٹی میں کوالٹی ایجوکیشن کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھانے میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سیکورٹی سٹاف کو کسی بھی یونیورسٹی کی مثالی فورس بنانے کے ساتھ ساتھ گارڈننگ اور انجینئرنگ ونگز کی کارکردگی کو کیمپس کمیونٹی کی توقعات کے مطابق بہتر کیا جائے گاتاکہ آئندہ دو ماہ کے دوران یونیورسٹی کو کلین و گرین پاکستان کے اہداف کے مطابق تمام حوالوں سے رول ماڈل ادارہ بنایا جاسکے۔ یہ باتیں یونیورسٹی کے پرنسپل آفیسراسٹیٹ مینجمنٹ و انجینئرنگ و کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر قمر بلال نے سٹاف کے ساتھ تعارفی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔ نیو سینٹ ہال میں گارڈننگ‘ سینی ٹیشن‘ سیکورٹی اور انجینئرنگ ونگز سے علیحدہ علیحدہ سیشنز میں ڈاکٹر قمر بلال نے کہا کہ 40ہزار سے زائد کیمپس کمیونٹی اسی وقت پورے انہماک‘ تحفظ اور اطمینان کے ساتھ اپنے معمولات کو سرانجام دے رہی ہے کہ سیکورٹی کا چاق و چوبندسٹاف ان کی حفاظت کے فرائض پوری ذمہ داری کے ساتھ ادا کر رہا ہے لہٰذا وہ چاہتے ہیں کہ سیکورٹی ونگ میں مکمل طو رپر فٹ سٹاف کو ایلیٹ فورس کا حصہ بنانے کے ساتھ ساتھ عمرسیدہ‘ بیمار یا معذور افراد کا دوسرے شعبہ جات کے نوجوان اور فٹ سٹاف کے ساتھ تبادلہ کرکے مستعدافراد کو سیکورٹی سٹاف کا حصہ بنایا جائے۔ انہوں نے اس عزم کااظہار کیا کہ اپنے زیرسایہ ملازمین کی عزت نفس بحال کرنے کے ساتھ ساتھ ذمہ داری اور بہترین اخلاق کے ساتھ فرائض سرانجام دینے والے سٹاف کی ہرممکن حوصلہ افزائی کریں گے۔ انہوں نے تمام ونگز کے سٹاف پر زور دیا کہ اگر پوری دیانتداری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں گے تو ان کیلئے آسانیاں پیدا کرنے اور یونیورسٹی انتظامیہ سے ان کے مطالبات کی منظوری کیلئے وہ ہر حد تک جائیں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ یونیورسٹی میں کرپشن و ٹینشن فری ماحول کو رواج دینے کے آرزو مند ہیں اور چاہیں گے کہ ان کے زیرسایہ تمام سٹاف مالی اور اخلاقی طور پر مضبوط کردار کا حامل ہوتبھی وہ ان کی موثر وکالت کا فریضہ پوری تندہی سے سرانجام دے سکیں گے۔انہوں نے یقین دلایا کہ اسٹیٹ مینجمنٹ اور ای سی ڈی کے تمام ونگز کے سٹاف کو درپیش مسائل‘ ترقیوں اور تقرریوں کے حوالے سے ان کی ضروریات پوری کی جائیں گی تاکہ وہ مزید توانائی اور محنت سے اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔ انہوں نے سٹاف پر زور دیا کہ نظم و ضبط کی پابندی کرتے ہوئے اپنی روزی کو حلال کرنے اور اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے اس ادارے کیلئے کام کریں اسی میں ہم سب کی عزت اور توقیر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ سب کیمپس میں تمام تر دباؤ کے باوجود انہوں نے پہلے سے منسلک ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل بنیادوں پر تعینات کیا ہے اور وہ مین کیمپس میں بھی اسی عمل کو دہرانے کیلئے پرعزم ہیں۔ ڈاکٹر قمر بلال نے کہا کہ محنت اور ذمہ داری سے فرائض سرانجام دینے والا سٹاف یونیورسٹی کے ماتھے کا جھومر ہے جن کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے اس عزم کااظہار کیا کہ دو ماہ کے اندر یونیورسٹی کی آؤٹ لک میں نمایاں تبدیلی لانے کے ساتھ ساتھ اپنے سیکورٹی سٹاف اور انجینئرنگ و کنسٹرکشن ونگ کو ان کی پیشہ وارانہ خدمات کی بنیاد پر مثالی شعبہ جات بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رواں کے دوران کلین و گرین پاکستان پروگرام کے تحت ایک میگا ایونٹ منعقد کیا جائے گا جس میں یونیورسٹی بجٹ سے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا جائے گا اس طرح یونیورسٹی وسائل بچانے اور بچت کے حوالے سے بھی دونوں اداروں کو مثالی قرار دلوانا انکا خواب ہے جس کی تکمیل کیلئے وہ تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔تقریب سے چیف سیکورٹی آفیسرکیپٹن ناصر ملک‘ ڈاکٹر عدنان یونس‘ انجینئر سعادت الاسلام اور انجینئر طیب آصف نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر شرکاء نے اپنی قیمتی تجاویز اور تجربات کا بھی پرنسپل آفیسرسے تبادلہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پوری محنت‘ دلجمعی اور خلوص کے ساتھ اپنے پیشہ وارانہ اُمور کی انجام دہی یقینی بنائیں گے۔