سینئر ٹیوٹر آفس کے زیراہتمام اقبال آڈیٹوریم میں منعقدہ سیمینار میں حاضرین کو کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور شہری و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ڈاکومنٹری فلم دکھانے کے ساتھ ساتھ دی آرٹ کلب کے طلباء و طالبات کی طرف سے مقبوضہ وادی میں جاری حالیہ تشویشناک صورتحال کی عکاسی بھی کی گئی۔سینئر ٹیوٹرڈاکٹر اطہر جاوید خاں‘ ناظم امتحانات ڈاکٹر طاہر صدیقی‘ ڈائریکٹر آرٹ کونسل صوفیہ بیدار‘ کلیدی مقرر کے طور پر عاشق اقبال اور دبستان فکر اقبال کے روح رواں بشیر ہرل کے علاوہ دی آرٹ کلب کے نوجوان طلباء و طالبات نے دلچسپ اور فکر انگیزڈرامے کے ذریعے کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ عاشق اقبال اور دبستان اقبالؒ کے روح رواں بشیر احمد ہرل نے کہا کہ کشمیر ہمارے میدانی علاقوں کا پہاڑی سلسلہ ہے اور فطری طور پر پاکستان کا حصہ ہے لہٰذا ہم اپنی شہہ رگ کسی طور پر کسی دوسرے ملک کے حوالے کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہذب دنیا میں کوئی بھی شخص ہٹلر کا نام عزت سے نہیں لیتااوروہ سمجھتے ہیں کہ بھارتی وزیراعظم اپنی رعونیت اور غرور میں بہت آگے جا چکا ہے اور یہی اس کا نقطہ زوال ہے جو پورے بھارت کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پاکستانی حکمران کشمیرپر یکطرفہ سمجھوتہ کرنے کی جرأت نہیں کرسکتا کہ پاکستان کو سرسبزو شاداب رکھنے والے تمام دریا کشمیر سے آتے ہیں لہٰذا کشمیر کو ہرصورت پاکستان کا حصہ بنانے میں کوئی مصلحت آڑے نہیں آنی چاہئے۔ ناظم امتحانات ڈاکٹر طاہر صدیقی نے بھارتی وزیراعظم مودی کو موجودہ دور کا ہٹلر قرار دیتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کی تین نسلیں اس شمع آزادی کی امین اور پاسدار ہیں اور کسی طور پر بھارتی چیرہ دستیوں کے آگے سرنہیں جھکائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک کروڑ چالیس لاکھ کشمیریوں کی آواز کو پیلٹ گنز اور فاسفورس بمبوں کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا کیونکہ وہاں آزادی کی ایسی فصل لہلہا رہی ہی ہے جس بھارتی افواج اور انسانیت سوز اقدامات کبھی خزاں میں تبدیل نہیں کر سکتے۔ سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اطہر جاوید خاں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے مقبوضہ وادی کی آئینی حیثیت میں تبدیلی اور وہاں کرفیو نافذ کرکے بھارتی تاریخ کی سب سے بڑی غلطی کی ہے جس نے موقع فراہم کر دیا ہے کہ آج پوری دنیا میں کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے‘ سنگین انسانی اور شہری حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف دنیا کے ہر ملک میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کونسل نے اپنے حالیہ اجلاس میں کشمیرکی صورتحال پر جس تشویش کااظہار کیا ہے اس سے کشمیر دو ایٹمی طاقتوں کے مابین ایک بین الاقوامی مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے جس میں بڑے ممالک کی کوتاہ اندیشی اورمصلحت پوری دنیا کے امن کو خطرناک صورتحال سے دوچار کر سکتی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں پوری کیمپس کمیونٹی 30اگست جمعہ کو دوپہر بارہ سے ساڑھے بارہ بجے تک کشمیری بھائیوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہارکرے گی۔ تقریب کے آخر میں شرکاء نے کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے آگاہی واک میں بھی بھرپورانداز میں شرکت کی۔