واک میں کلیہ جات کے ڈینز‘ ڈائریکٹرز‘ صدر انجمن اساتذہ ڈاکٹر عامر جمیل‘ سیکرٹری ڈاکٹر عامر مقصود گل‘ نائب صدر ڈاکٹر ہارون زمان اور اساتذہ و انتظامی سٹاف کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرڈاکٹر محمد اشرف نے کہاکہ کشمیر دو ایٹمی ممالک کے مابین متنازمہ معاملہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں اسی حقیقت کے ساتھ جاناجاتا ہے لیکن بھارت کی طرف سے یکطرفہ طو رپر اس کی آئینی حیثیت کو تبدیل کرنا اور مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے غیرکشمیری بھارتیوں کو وہاں رہنے اور جائیداد خریدنے کی اجازت دینا پاکستانیوں کو چنداں قبول نہیں ہوگالہٰذا وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر پاکستان کا بچہ بچہ 14اگست کو یوم یکجہتی کشمیر جبکہ 15اگست کو بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طو رپر منائے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی طاقتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تقسیم ہند کے نامکمل ایجنڈے کی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے مطابق تکمیل کو یقینی بنانے میں عالمی طاقتیں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کوئی گھر ایسا نہیں جس سے کسی شہید کا جنازہ نہ اٹھایا گیا ہو لہٰذاظلم و بربریت کے خلاف مزاحمت کشمیریوں کے خمیر کا حصہ ہے جس ایسے بدلانہ اقدامات کے ذریعے ان سے علیحدہ نہیں کیا جا سکتا۔ صدر انجمن اساتذہ ڈاکٹر عامر جمیل نے بھارتی حکومتی کے حالیہ اقدامات کو دو عالمی ممالک کے مابین کشیدگی اور خطے کے ڈیڑھ ارب لوگوں کیلئے بے چینی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات بھارت کو اندر سے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار کرنے کا نقطہ آغاز ثابت ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات اور کشمیر پر غاصبانہ قبضے سے آزادی کی شمع بجھائی نہیں جا سکے گی اور ہر گزرتے لمحے کے ساتھ اس میں شدت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے حالیہ بھارتی اقدامات کوخطے کے امن‘ سلامتی اور ترقی کے خلاف سمجھتے ہوئے تباہی کی بنیاد قرار دیتے ہیں جس کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ واک سے نائب صدر انجمن اساتذہ ڈاکٹر ہارون زمان خان‘کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر طاہرصدیقی‘ ڈاکٹر عقیلہ صغیر‘ ڈاکٹر حافظہ معصومہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔