وائس چانسلرسیکرٹریٹ کے میٹنگ روم میں ہونے والی ملاقات میں زرعی یونیورسٹی میں ای فائلنگ‘ آفس آٹومیشن ٹریکنگ سسٹم اور کیمپس مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے یونیورسٹی کی آئی ٹی ضروریات کی روشنی میں پروگرام ترتیب دینے کے حوالے سے مختلف اُمور زیربحث آئے۔ پی آئی ٹی بی کے جوائنٹ ڈائریکٹر عابد محمود‘ یونیورسٹی کے رجسٹرار چوہدری محمد حسین‘ ٹریژرطارق سعید‘ ڈائریکٹر پلاننگ و ڈویلپمنٹ عرفان عباس اور یونیورسٹی آئی ٹی ٹیم کے اعلیٰ عہدیداروں کی موجودگی میں مہمان وفد سے یونیورسٹی میں کیمپس مینجمنٹ سسٹم اور کلاؤڈبیسڈ انٹرپرائز ریسورس پلاننگ (ای آر پی) کے ممکنہ خدوخال کا احاطہ کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ ہرچند یونیورسٹی مینجمنٹ سسٹم میں بہتری کیلئے گزشتہ چند برسوں کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے کچھ پیش رفت ہوئی ہے تاہم بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے پی آئی ٹی بی یونیورسٹی کی آئی ٹی ٹیم کی پیشہ وارانہ استعداد کار کا جائزہ لیتے ہوئے بہتری کیلئے اپنی تجاویز بھی یونیورسٹی انتظامیہ تک پہنچائے تو اس کی روشنی میں ضروری اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے بڑھتے ہوئے کردار کی وجہ سے اداروں میں شفافیت بڑھنے کے ساتھ ساتھ سسٹم کو دھوکہ دینے کے عمل میں بھی بتدریج کمی آ رہی ہے جو بہترگورننس سسٹم کی جانب اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں مجوزہ آئی ٹی سسٹم کی بدولت نہ صرف قیمتی وقت کی بچت ممکن بنائی جا سکے گی بلکہ اس سے سٹیشنری‘ فوٹو کاپی اور فائلوں کی ایک دفتر سے دوسرے دفترمحفوظ ترسیل میں اُٹھنے والے اخراجات کو بھی گرفت میں لایا جا سکے گا۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ڈی جی (سٹیزن فسیلی ٹیشن سروسز) محمد وسیم بھٹی نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے صوبے کے مختلف اداروں میں روایتی دفتری سسٹم کے مقابلہ میں ای فائلنگ اور آفس آٹومیشن سسٹم پر مبنی پیپرلیس ماحول کو فروغ دے کر سالانہ کروڑوں روپے کی بچت کا راستہ ہموار کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مجوزہ آئی ٹی سسٹم کے ذریعے کلاؤڈ پر محفوظ سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل بھی ممکن نہیں ہوگا جس سے دھوکہ دہی اور جعل سازی کا خاتمہ کرتے ہوئے معاملات کو شفاف انداز میں آگے بڑھانا ممکن ہوگا۔