کمیٹی روم میں ہونے والی ملاقات میں ڈاکٹر محمد اشرف نے پی ای سی ٹیم کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے صدر انجینئر جاوید سلیم قریشی اور ان کی ٹیم کی کاوشوں سے پاکستان آج انجینئرز کے بین الاقوامی پلیٹ فارم واشنگٹن ایکارڈ کا متحرک ممبر بن چکا ہے جو ایک غیرمعمولی کامیابی ہے اور اس کونسل کی منظوری سے ملک بھر کی جامعات میں شروع ہونے والے ڈگری پروگرامز اس حوالے سے بین الاقوامی پذیرائی اور تصدیق کے حامل ہونے کی وجہ سے ان ڈگری پروگرامز سے فارغ التحصیل نوجوان پوری دنیا میں پیشہ وارانہ ترقی کے مواقعوں سے یکساں طور پر فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی سے ایگریکلچرل انجینئرنگ کے فارغ التحصیل گریجوایٹس ناسا‘پاکستان اٹامک انرجی کمیشن سمیت دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منو ا رہے ہیں جو اس مضبوط ڈگری پروگرام کی جامع افادیت کا بین ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں جاری ڈگری پروگرامز کی کوالٹی کو بین الاقوامی معیار کے مطابق قائم رکھنے میں انجینئرنگ ایکریڈی ٹیشن کمیٹی کی سرگرمیاں اور اس کا تعمیری کردار قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی ملک بھر میں انجینئرنگ کے حامل ڈگری پروگرامز میں دوسری جامعات کے مقابلہ میں بہت کم فیس لیتی ہے تاہم ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے یونیورسٹی گرانٹس میں ہونے والی کمی کے تناظر میں ان کا مطالبہ ہوگا کہ کم سے کم ایسی جامعات جو اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے غریب اور دیہی نوجوانوں کوترجیحی طور پر داخل کرکے ترقی کے مرکزی دھارے میں لا رہی ہے‘ ان کی گرانٹ میں کمی کے فیصلے کا کمیشن کی سطح پر ازسرنو جائزہ لیا جائے تاکہ اعلیٰ تعلیم کے ذریعے دیہی غربت ختم کرنے کا سلسلہ اسی توانائی سے آگے بڑھایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرچند زرعی یونیورسٹی فیصل آباد مختلف قومی و بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے ہر سال 35کروڑ سے زائد مالیت کے وظائف ضرورت اور صلاحیت کی بنیاد پر ہزاروں طلبہ میں تقسیم کرتی ہے تاہم بڑھتے ہوئے تعلیمی اخراجات اور قومی اداروں کی طرف سے سکالرشپس کی تعداد میں ہونے والی کمی کی وجہ سے آج بھی بہت سے حقدار طلبہ اس سہولت سے محروم رہ جاتے ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ انجینئرنگ فیکلٹی میں جاری پروگرامز کو واشنگٹن ایکارڈ کے جملہ معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے وہ ہر طرح کی مدد کریں گے۔ایکریڈی ٹیشن کمیٹی میں ٹسٹ اسلام آباد کے پروفیسرڈاکٹر حمزہ فاروق گبریل‘ اباسین یونیورسٹی پشاور کے پروفیسرزاہد محمود‘ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ڈاکٹر ندیم امجد‘ مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکنالوجی جامشورہ سے ڈاکٹر الطاف علی سیال اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے نمائندہ انجینئر جہانزیب خان شامل تھے جبکہ یونیورسٹی سے ڈین کلیہ زرعی انجینئرنگ و صنعتیات ڈاکٹر اللہ بخش نون‘ ڈاکٹر ناصر اعوان‘ ڈاکٹر محمد ارشاد اور ڈاکٹر عبدالغفور بھی ملاقات میں موجود تھے۔