پروگرام کے تحت نیٹ ورک کا حصہ بننے والی جامعات اور کالجز میں زیرتعلیم طلبہ کو سمارٹ کارڈز کے ذریعے دستیاب کتب کے اجراء کی سہولت بھی مہیا کی جا ئے گی۔ یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی مرکزی لائبریری میں سائنس و ٹیکنالوجی اور ریسرچ و ڈویلپمنٹ لائبریریز کے کنسورشیم اور نیٹ ورک کے ایک روزہ سیمینار کے مقررین نے بتائیں۔ پاسٹک کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار سے مہمان خصوصی کے طور پر اپنے خطاب میں ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنس ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا کہ پاسٹک کے کلاوڈ کوہالائبریری سافٹ ویئر کے ساتھ وابستہ ہونے والی لائبریریزکے ذریعے طلبہ تعلیم و تحقیق میں کامیابیوں کے نئے آفاق سے ہمکنار ہونگے۔ انہوں نے نوجوان نسل میں کتب بینی کے کم ہوتے ہوئے رجحان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل دور میں بھی کتاب کی اہمیت چنداں کم نہیں ہوئی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انڈرائیڈ موبائلز کی موجودگی بھی کتابوں کی اہمیت کو کم نہیں کر سکی تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ والدین اور اساتذہ بچوں کو کتابوں سے محبت اور ان سے دوستی کی راہ دکھانے کے ساتھ ساتھ ان سے کتب بینی کے بارے میں مکالمہ کریں۔
سیمینار کے کلیدی مقرر پاسٹک کے سید حبیب جعفری نے کہا کہ پروگرام میں آئندہ چند مہینوں کے دوران 30مزید جامعات کو شامل کیا جائے گا اورجلد ہی اس منصوبے کے ساتھ ملک کی تمام جامعات کو منسلک کر کے زیرتعلیم نوجوانوں کوہزاروں کتابوں تک مفت رسائی کی سہولت فراہم کر دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاسٹک تعلیم و تحقیق کے شعبہ میں نوجوانوں کیلئے مزید سہولیات کی فراہمی کیلئے مصروف عمل ہے۔ یونیورسٹی کے لائبریرین عمر فاروق نے کہا کہ لائبریریز نیٹ ورک اور کنسورشیم جیسے پروگرام وقت کی ضرورت ہیں جن کے ذریعے نوجوانوں تک کتب کی آسان اور مفت رسائی کا مشکل ہدف تکمیل کو پہنچایا جا رہا ہے۔ سیمینار سے کامسیٹس کے ڈاکٹر طارق نجی نے بھی خطاب کیا۔