انہوں نے طلبہ پر زور دیاکہ قرآن پاک کی تلاوت و ترجمہ اور حدیث شریف کا مطالعہ اپنا معمول بنائیں تودنیا جہان کی نئی نئی معلومات اور اللہ تعالیٰ کی حقانیت کھل کر ان پر واضح ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ 1990ء سے پہلے ماہرین یہ سمجھتے تھے کہ سورج منجمد ہے جبکہ اب ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ سورج بھی اپنے مدار میں گھومتا ہے اور یہ انکشاف 1400سال قبل سورہئ یاسین کی اس آیت کی ہی تشریح کرتا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سورج حرکت کرتا ہے۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ قرآن کی تعلیمات اورسیرت النبیﷺ کی روشنی میں خود احتسابی‘ درگزر‘ ایمانداری‘ سود سے پاک معاملات‘ سچائی اور مواخات کو زندگی کا حصہ بنالیں تو کوئی ہماری ترقی کے آگے رکاوٹ نہیں ڈال سکتا۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ قرآن و سنت کی بجائے مال و دولت کی حرص اور اختیارات اور طاقت کی جستجو نے ہماری زندگیوں میں گھر کر لئے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف خیر و برکت کا خاتمہ ہوا بلکہ ہم مختلف ذہنی‘ نفسیاتی اور معاشرتی مسائل کا شکار ہوکر حقیقی اور خوبصورت زندگی سے بہت دور ہوگئے۔ معروف مذہبی سکالر پروفیسراسرار احمد معاویہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے قرآن پاک کو ایسے آفتاب سے تعبیر کیا جو اپنی روشنی سے لوگوں کی اندھیری زندگوں کو صراط مستقیم پر لاتا ہے۔ انہوں نے گاؤں سے شہر میں آنیوالی ماں اور بچے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح ایک ماں اپنے بچے کے تحفظ وکامیابی کیلئے شہر کے بازاروں میں اسے اپنی انگلی مضبوطی سے پکڑے رکھنے کی تاکید کرتی ہے ایسے ہی قرآن پاک سے جڑے رہنے والے لوگوں کامیابیوں سے ہمکنارجبکہ سے چھوڑنے والے اندھیروں کا مسافر بن کر رہ جاتے ہیں۔