یونیورسٹی سٹاف کلب میں انجمن اساتذہ کی طرف سے اپنے اعزاز میں استقبالیہ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ قومی سطح پر ایک کمپری ہینسو جامعہ کے سسٹم کا حصہ ہوتے ہوئے ہمیں زرعی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور یونیورسٹی کے تعمیر ی کردار کے حوالے سے سنجیدہ اور فکرانگیز سوالات کا سامنا رہتا ہے لہٰذا وہ چاہیں گے کہ یونیورسٹی ماہرین کی ایسی سمت میں رہنمائی کی جائے جس کے ذریعے ملک کے درآمدی بل میں نمایاں کمی اور برآمدات میں اضافے کی ایک پائیدارداغ بیل ڈالی جا سکے۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ملک بھر کے کسانوں کو فصلوں اور سبزیوں کا ناقص و غیرمعیاری بیج فراہم کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان کا سرمایہ‘ وقت اور محنت بھی ضائع ہوتی ہے لہٰذا وہ پرعزم ہیں کہ یونیورسٹی میں سیڈپراسیسنگ یونٹ کیلئے حکومت سے فنڈز اور باصلاحیت افرادی قوت کیلئے وسائل کی دستیابی کیلئے بھرپور کوشش کی جائے۔ انہوں نے کاشتکار کی محدود آمدنی کی بڑی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیداواری اخراجات میں اضافہ‘ مہنگے زرعی آلات اور تیار فصل کومحفوظ کرنے کے طریقہ کار اور سہولت نہ ہونے کی وجہ سے وہ مارکیٹ میں بیٹھے مڈل مین کی چیرہ دستیوں کا شکار ہوجاتا ہے لیکن وہ چاہتے ہیں کہ ایک طرف پانچ ایکڑ سے کم رقبوں کیلئے محدود پیمانے پر چھوٹے زرعی آلات کی درآمداور ان کی ریورس انجینئرنگ میں مہارت حاصل کی جائے تو دوسری جانب تیار فصل کی مقامی سطح پر پراسیسنگ و ویلیو ایڈیشن میں کسان کی مدد کی جائے تو کاشتکاری کو پھر سے ایک منافع بخش کاروبار کے طو رپر آگے بڑھانے کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بہت سے اساتذہ صحیح معنوں میں نابغہ روزگار ہیں جو اپنی تدریسی و تحقیقی کامیابیوں کے ذریعے اس ملک اور ادارے کیلئے نیک نامی کمارہے ہیں تاہم وہ چاہیں گے تمام اساتذہ پیغمبری پیشے سے انصاف کرتے ہوئے اپنا علم اور مشاہدہ پوری دیانتداری سے نوجوانوں کے حوالے کریں۔ پروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا کی خدمات اور قائدانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ ہرچند ڈاکٹر رندھاوا نے بہت سے اختیار ڈینز کی سطح پر منتقل کر دیئے تھے تاہم وہ چاہیں گے کہ ڈینز کو مزید بااختیار بنایا جائے تاکہ معمولی نوعیت کے اُمور نچل سطح پر بلاتاخیر حل کئے جا سکیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قومی سطح پر بڑے مسائل اربوں ڈالر کے درآمدی بل ہیں جن میں بڑا حصہ خوردنی تیل اورسبزیوں اور زرعی اجناس کے بیجوں کی درآمد ہے لہٰذا اگر ہم یونیورسٹی کے پلیٹ فارم سے درآمدی بل میں خاطر خواہ کمی لانے کی راہ ہموار کرنے میں کامیاب ہوگئے تو ملک کی ترقی میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہوجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ رواں ماہ کے دوران پہلے سے مشتہر آسامیوں پر میرٹ پر تعیناتیوں کیلئے سلیکشن بورڈ کے متعدد اجلاس منعقدکئے جائیں گے تاکہ دو برسوں سے رکی ہوئی ترقیوں اور تقرریوں کی وجہ سے بددلی کا شکار فیکلٹی اور سٹاف میں پھر سے توانائی کی نئی روح پھونکی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے مشکل ترین حالات میں یونیورسٹی کی قیادت سنبھالی اور بڑے احسن انداز میں اس کی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو آگے بڑھایا۔اس موقع پر ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے ڈاکٹر محمد اشرف کی بطور وائس چانسلرتقرری کو سراہتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی کے نئے قائد ڈاکٹرمحمد اشرف ہر حوالے سے ایک نابغہ روزگار سائنس دان ہیں جو نہ صرف اسلامی دنیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر مانے ہوئے ماہر نباتیات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ ڈاکٹر محمد اشرف کے مقابلے میں کسی دوسرے پاکستانی کو نہیں جانتے جسے ان کی گراں بہاخدمات کے اعتراف میں چار سول ایوارڈ عطاء کئے گئے ہوں لہٰذا وہ یونیورسٹی کو اس حوالے سے بھی خوش قسمت تصور کرتے ہیں کہ اسے اس طرح کا قائد میسر آیا۔ انہوں نے نئی قیادت کو اپنی مکمل سپورٹ کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ان کی تمام صلاحیتیں اور توانائیاں اس یونیورسٹی کیلئے وقف ہیں۔ انجمن اساتذہ کے صدر ڈاکٹر عامر جمیل نے کہا کہ ڈاکٹر اشرف کی تعیناتی پر وہ حکومت پنجاب کے شکرگزار ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ ان کی زیرقیادت یونیورسٹی بہت جلد کامیابیوں کی اوج ثریا سے ہمکنار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں سے ریگولر وائس چانسلرنہ ہونے کی وجہ سے بہت سے معاملات زیرالتواء رہے جس کے نتیجہ میں اساتذہ کی تقرریاں اور ترقیاں نہ ہوسکیں لیکن پرامید ہیں کہ یونیورسٹی کی نئی قیادت اس حوالے سے جنگی بنیادوں پر پیش رفت کرے گی۔ سٹاف کلب کے سیکرٹری ڈاکٹر اشفاق احمد چٹھہ نے اکیڈمک سٹاف پر زور دیا کہ سٹاف کلب کو سماجی سرگرمیوں کا گہوارہ بنانے کیلئے تمام اساتذہ اس کے ممبر بنیں۔ انہوں نے نئے وائس چانسلرکوخوش آمدید کہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ان کی قیادت میں یونیورسٹی پھر سے کامیابیوں کی منزل کی جانب رواں دواں ہوگی۔ تقریب کی نقابت کے فرائض ڈاکٹر محمود احمد رندھاوا نے ادا کئے جبکہ پارلیمانی سیکرٹری ریلوے میاں فرخ حبیب‘ ایم این اے شیخ خرم شہزاد‘ ایم پی اے میاں خیال کاسترو‘ شکیل شاہد‘ چوہدری نذر لطیف‘ ڈائریکٹر جنرل ریسرچ ڈاکٹر عابد محمود‘ وائس چانسلرگورنمنٹ کالج یونیورسٹی ڈاکٹر ناصر امین‘ گورنمنٹ کالج فار ویمن یونیورسٹی کی سربراہ ڈاکٹر صوفیہ انوراور ضلعی انتظامیہ کے اعلی افسران بھی تقریب کا حصہ تھے۔