ان خیالات کا اظہار زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے آفس آف سینئر ٹیوٹر کے زیر اہتمام روٹیرکٹ کلب آف یو اے ایف کی تقریب برائے، روٹری سکالر شپ و نوجوانوں میں منشیات کی لعنت، سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو آئس، شیشہ اور دیگر منشیات دلفریب پیکنگ میں پیش کی جاتی ہے جسے شوقیہ اپنانے والے عادی نشہ کرنے والوں کی صورت میں معاشرے پربوجھ بن جاتے ہیں۔ انہوں نے روٹری کلب کی صحت و تعلیم کے شعبے میں کاوشوں کو سراہتے ہوئے دیگر اداروں کو بھی اس کی تقلید کی ضرورت پر زور دیا۔یو این او ڈی سی کے کنسلٹنٹ، ڈاکٹر نورالزماں رفیق نے نوجوانوں کو منشیات کے خوفناک نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے وہ ناکارہ اور معاشرے پر بوجھ بن جاتے ہیں۔ صدر روٹری کلب فیصل آباد محمد اسلم بٹ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اندر جرات پیدا کریں کہ ہر قسم کے نشے کو انکار کر سکیں۔ ایڈوائزر روٹریکٹ کلب، محترمہ مشرف سلطانہ نے کلب کی خدمات کا احاطہ کرتے ہوئے اسے صحت مند نوجوان نسل کے لئے ایک متحرک پلیٹ فارم قرار دیا۔اس موقع پر بلال کو بہترین روٹریکٹ آف دی ائر کا اعزاز بھی دیا گیا۔تقریب سے اسد اللہ حنین و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اطہر جاوید خاں نے آخر میں مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔