یونیورسٹی کے شعبہ بائیوکیمسٹری کے زیراہتمام اقبال آڈیٹوریم میں کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرظفر اقبال رندھاوا تھے جبکہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے سابق وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر خالد محمود خاں‘ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سابق وائس چانسلرڈاکٹر محمد مختار نے مہمانان اعزاز کے طورپر تقریب میں شرکت کی۔ شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ عالمی سطح پر نوبل انعام حاصل کرنے والے 900سے زائد افراد میں سے اکثرماہرین کا تعلق بائیوکیمسٹری سے ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ کرہ ارض پر ماحولیات کے چیلنجز سمیت زندگی سے وابستہ تمام اُمور میں بائیو کیمسٹری کے ماہرین کا کردار جھٹلایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انسان کی ذہنی اور جسمانی نشوونما میں بائیوکیمسٹری کا کردار انتہائی اہم ہے جبکہ فصلوں اور زرعی اجناس کی پیداوار میں اضافے اور بیماریوں سے تحفظ کے ذریعے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں بھی بائیوکیمسٹری ہی بنیادی کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرہ ارض پر مالیکولز‘ سیلز اور جینیات جیسے اہم معاملات بائیوکیمسٹری کے گرد ہی گھومتے ہیں اور اس سے وابستہ ماہرین پوری کائنات کو ایک زندہ لیبارٹری کی صورت میں دیکھتے ہوئے زیرمشاہدہ چیزوں کا مختلف پیمانوں پر جائزہ لیتے رہتے ہیں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے بعد شرکاءکے علم اور مشاہدے میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا جو بالآخر سائنس کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی کے بعدبائیوکیمسٹری کانفرنس میں شعبہ سے وابستہ سینئرماہرین کوایک چھت تلے دیکھنے کا خوشگوار موقع ملا ہے جو لائق تحسین ہے۔ ڈین کلیہ سائنسز ڈاکٹر محمد اصغر باجوہ نے اپنے سپاسنامہ میں ملائشیائ‘ چین اور آئرلینڈسمیت ملک بھر کی جامعات سے کانفرنس میں شرکت کیلئے آنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ کانفرنس کے اختتام پر شرکاءکے بائیوکیمسٹری کے حوالے سے علم و مشاہدے میں ضرور اضافہ ہوگا۔ انہوں نے آئندہ تعلیمی سیشن سے کلیہ سائنسز میں انڈرگریجوایٹ ڈگری پروگرام کے اجراءکیلئے وائس چانسلرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈگری پروگرام کے اجراءسے یونیورسٹی کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کیلئے مضبوط بنیاد کے حامل طلبہ کی نرسری مہیا ہوگی۔ چیئرمین شعبہ بائیوکیمسٹری ڈاکٹر خلیل الرحمن نے اپنے شعبے میں جاری تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کا احاطہ کرتے ہوئے بتایا کہ شعبہ کے ماہرین مختلف ریسرچ گروپس میں اپنی تحقیقات کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔ڈاکٹر عامر جمیل نے کہا کہ وہ کی ٹیم مائیکولرکیئر کے پلیٹ فارم سے یونیورسٹی کمیونٹی اور شہریوں کی خدمت کر رہی ہے اور مارکیٹ کے مقابلے میں انتہائی ارزاں نرخوں پر تمام لیبارٹری ٹیسٹ مختصر وقت میں مکمل کرکے ان کی رپورٹس متعلقہ افراد کے ای میل اور واٹس اپ پر ارسال کر دی جاتی ہیں۔کانفرنس میں پروفیسرعابد علی شاہ‘ طفیل شیرازی‘ پروفیسرمسرور الٰہی بابر‘ ڈاکٹر مختار احمد‘ ڈاکٹر شیخ منیر احمد ‘ ڈاکٹر محمد شاہد اور بائیوکیمسٹری سے وابستہ سینکڑوں ماہرین اور مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ نے شرکت کی۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں تیسرا انٹرلوپ سپورٹس گالہ 2018ءشروع ہوگیا۔ یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس اور انٹرلوپ کے اشتراک سے منعقدہ چار روزہ سپورٹس گالہ کا افتتاح یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے چیئرمین سپورٹس بورڈ ڈاکٹر محمد اشفاق ‘ انٹرلوپ ویلفےئر ٹرسٹ کے سیکرٹری کرنل (ر) اعجاز ناصر‘ میاں ذیشان اکرم‘ ناظم امتحانات ڈاکٹر عبدالواحد‘ ناظم اُمور طلبہ ڈاکٹر شہباز طالب ساہی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس مسٹر فاروق اقبال کے ہمراہ کیا۔ چار روزہ سپورٹس گالہ میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی‘ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی‘ ڈی پی ایس ‘ گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج سمن آباد اور زرعی یونیورسٹی کی ٹیمیں کرکٹ‘ ہاکی‘ فٹ بال اوروالی بال مقابلوں میں شرکت کر رہی ہیں۔